مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)ہیڈ ریس ٹنل میں خرابی کے باعث نیلم جہلم پاور پلانٹ گزشتہ سال مئی سے بند ۔ پراجیکٹ انتظامیہ نے مرمت کیلئے 21 سے 23 ارب روپے مانگ لئےہیں۔
نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ جو 508 ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا گزشتہ ایک سال سے بند ہے۔ ہیڈ ریس ٹنل میں خرابی کے باعث 969 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا یہ منصوبہ تاحال غیر فعال ہے۔ساڑھے پانچ سو ارب میں مکمل ہونے والا منصوبہ پانچ سال نہ چل سکا
ساڑھے پانچ سو ارب میں مکمل ہونے والا منصوبہ پانچ سال نہ چل سکا،نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے ٹھیکیداروں،واپڈا آفیسرز و دیگر نے کروڑوں کمائے،غیر معیاری اور ناقص کام کی وجہ سے ٹینل گر گئی ۔۔۔
اب ٹینل کی بحالی کیلئے سالانہ اربوں روپے مختص کئے جاتے ہیں ٹینل تو بحال نہ سکی مگراربوں روپے مخصوص تجوریوں میں منتقل ہو گئے
پانی نکال کر ٹنل کو خشک کرنے اور ملبہ ہٹانے پر 5 ارب روپے کی اضافی لاگت آئی۔ وزارت آبی وسائل کے ذرائع کے مطابق مرمت کیلئے 23 ارب روپے مزید درکار ہیں جبکہ فالٹ کی نشاندہی کیلئے جدید مشینری بھی ضروری ہے۔ منصوبے کی بحالی کیلئے چینی کمپنی کو ٹھیکہ دیئے جانے کا امکان ہے تاہم اس کیلئے وفاقی حکومت کی منظوری درکار ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ہیڈ ریس ٹنل کی مرمت میں کم از کم مزید ایک سال لگے گا جبکہ پلانٹ کی بحالی پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔نیلم جہلم سے سالانہ 4 ارب 50 کروڑ یونٹ سے زائد بجلی پیدا ہوتی تھی لیکن اس کی بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 55 ارب روپے سے زائد نقصان ہو رہا ہے۔
ممبران اسمبلی بلدیاتی نظام سے خوفزدہ ، اسمبلی میں جلد ترمیم پیش کی جائے گی، غلام اللہ اعوان کا انکشاف




