پاک فوج نے گلگت بلتستان کے دور افتادہ گاؤں ٹیرو (تحصیل پھنڈر) میں فیلڈ مارشل کی خصوصی ہدایت پر ریلیف آپریشن شروع کرتے ہوئے فیلڈ ہسپتال قائم کردیا۔
پاک فوج کے مطابق ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم علاقے میں پہنچائی گئی ہے جس میں ماہر امراضِ بچگان، گائنی سپیشلسٹ، میڈیکل سپیشلسٹ اور جی ڈی ایم او شامل ہیں۔
سیلاب کے باعث گاؤں کا زمینی راستہ دیگر علاقوں سے کٹ جانے کے بعد مقامی آبادی کو شدید صحت کے مسائل کا سامنا تھا۔
ڈاکٹروں کی ٹیم نے متاثرہ مریضوں کا معائنہ کرکے ادویات فراہم کیں اور علاقے میں قیام کرتے ہوئے 24 گھنٹے طبی سہولیات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
فوری علاج کے لیے 4شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوات اور باجوڑ میں پاک فوج کی سیلاب زدگان کے لیے امدادی کارروائی جاری
علاوہ ازیں پاک فوج نے متاثرہ خاندانوں میں امدادی راشن بھی تقسیم کیا جس میں آٹا، چاول، دالیں، پینے کا صاف پانی اور دیگر ضروری اشیائے خوردونوش شامل ہیں۔
پاک فوج کے مطابق عوامی خدمت کا یہ مشن متاثرین کی مکمل بحالی تک جاری رہے گا۔
شانگلہ اور بونیر میں انجینئرز کور کی امدادی کارروائیاں
ادھر پاک فوج کی انجینئرز کور نے شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند سڑک کو بحال کر دیا، فیلڈ مارشل کی ہدایت کے مطابق انجینئرز کور خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں بچاؤ اور امدادی کاموں میں مصروف ہے۔
شانگلہ میں متعدد مقامات پر بلاک شدہ الوچ-چکیسر روڈ کی کلیئرنس جاری ہے، جبکہ بھاری ساز و سامان کے ساتھ جوان الپوری میں بھی تعینات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوبر سید باسط علی اور پاک فوج کے تعاون سے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول لیپہ میں کمپیوٹر لیب کا افتتاح
بونیر میں آرمی انجینئرز پلانٹ مشینری اور خصوصی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کے ساتھ بشنوئی، بٹائی، گوکند اور پیر بابا میں روڈ کلیئرنس اور ریکوری آپریشنز کر رہے ہیں۔
مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ڈگر میں قائم امدادی ریسکیو آپریشنز ہیڈ کوارٹر سے کارروائیوں کی نگرانی کی جا رہی ہے، پاک فوج متاثرہ آبادی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے میں ثابت قدم ہے اور امدادی سرگرمیاں رابطے کی مکمل بحالی اور معمول پر آنے تک جاری رہیں گی۔
مقامی آبادی نے خاص طور پر پاک فوج کی انجینئرز کور کی بے مثال خدمات کو سراہا ہے جو مشکل حالات میں عوام کی خدمت کے لیے پیش پیش ہیں۔