فیفا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن ایوارڈ سے نواز دیا

واشنگٹن میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ 2026 کے ڈراز کے دوران فیفا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے نئے قائم کردہ امن ایوارڈ سے نواز دیا۔ یہ اعزاز اس موقع پر دیا گیا جب ٹرمپ مختلف عالمی تنازعات میں امن یقینی بنانے کی کوششوں کے حوالے سے خبروں میں رہے جبکہ وہ اس سے پہلے بھی نوبیل امن انعام کے حصول کے لیے اپنی مہم کا ذکر کر چکے ہیں۔

فیفا کی اس تقریب میں اعلان کیا گیا کہ ٹرمپ اس نئے امن ایوارڈ کے پہلے وصول کنندہ ہیں۔ امریکی صدر نے اس موقع پر اسے اپنی زندگی کے بڑے اعزازات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے فیفا کا شکریہ ادا کیا۔ ٹرمپ کو یہ ایوارڈ ایسے وقت میں دیا گیا جب وہ اس اعزاز کے لیے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے تھے جبکہ ٹرمپ فیفا کے صدر جیانی انفانتینو ان کے قریبی ساتھی تصور کیے جاتے ہیں۔

جیانی انفانتینو نے تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ نے عالمی سطح پر امن اقدامات میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام ملنا چاہیے تھا اور اسی تناظر میں فیفا نے انہیں یہ ایوارڈ پیش کیا۔ انفانتینو کے مطابق یہ اعزاز عالمی اتحاد اور امن کے فروغ کے لیے دیے جانے والے غیر معمولی اقدامات پر مبنی ہے۔

تقریب میں کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی، میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام اور فیفا حکام بھی شریک تھے۔ تینوں عالمی رہنماؤں نے ورلڈ کپ ڈراز کے لیے رنگ برنگے پوڈیمز کے پیچھے کھڑے ہو کر ٹیموں کا انتخاب کیا اور بعد میں انفانتینو کے ساتھ ایک سیلفی بھی لی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا بڑا فیصلہ: 19ممالک کے تارکینِ وطن کی امیگریشن درخواستیں معطل

فیفا نے اس ایوارڈ کا اعلان نومبر میں کیا تھا، جس کا مقصد ان شخصیات کو سراہنا تھا جنہوں نے عالمی سطح پر امن کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے۔ ایوارڈ سے قبل دکھائے جانے والے ویڈیو پیغام میں ٹرمپ کے غزہ کی جنگ اور یوکرین تنازع کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کا ذکر بھی شامل تھا۔

تقریب میں صدر ٹرمپ کو سونے سے مزین خصوصی ٹرافی پیش کی گئی، جس کے ساتھ انہیں ایک میڈل بھی دیا گیا۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے دنیا کو محفوظ بنانے کی کوششیں کیں اور ان کوششوں سے لاکھوں جانیں بچائی گئیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے قبل امریکہ کی صورتحال بہتر نہیں تھی لیکن آج امریکہ پہلے سے زیادہ مضبوط اور بہتر ہے۔

تاہم ٹرمپ کے اس دعوے پر کہ انہوں نے اپنے دور میں آٹھ جنگیں ختم کیں، مختلف حلقوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ کئی تنازعات ایسے ہیں جن کے حل ہونے کے حوالے سے اب بھی کافی کام باقی ہے، جس میں غزہ جنگ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ٹرمپ پر مختلف پالیسیوں کے باعث تنقید بھی کی جا رہی ہے، جن میں وینیزویلا کے گرد عسکری دباؤ، مہاجرین کے خلاف سخت اقدامات اور ورلڈ کپ سے متعلق شہروں میں فوجی نفری کی تعیناتی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:فیفا ورلڈ کپ ڈراز کا اعلان ، 48 ٹیمیں 12 گروپس میں تقسیم کردی گئیں

ہیومن رائٹس واچ نے بھی فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ایوارڈ کے انتخابی عمل، ججز اور معیار کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں، جس کا ابھی تک جواب موصول نہیں ہوا۔ تنظیم کے مطابق فیفا نے اس ایوارڈ کو ایسے وقت میں دیا ہے جب امریکہ میں مہاجرین سے متعلق سخت اقدامات اور انسانی حقوق کے معاملات زیر بحث ہیں۔

Scroll to Top