تدریسی سرگرمیاں معطل ، فیسیوں میں اضافہ نہیں ہوا ،ترجمان جامعہ کشمیر

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)جامعہ کشمیر میں تدریسی سرگرمیاں تاحکم ثانی معطل فیسوں میں بے تحاشہ اضافے کی خبریں بے بنیاد ہیں،پرتشددواقعات کی مذمت کرتے ہیں۔۔

تشدد میں ملوث طلبہ،ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کے لیے انتظامیہ کو تحریک کر دی گئی ہے،ترجمان جامعہ کشمیر

آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے ترجمان نے طلبہ احتجاج پر اپنے موقف میں واضح کیاکہ جامعہ کشمیر کی جانب سے کسی بھی شعبہ میں نافذ فیس سٹرکچر میں 60فیصد اضافہ نہیں کیاگیا۔۔

شعبہ قانون کے طلباء پر 60فیصد اضافی فیس لاگو کرنے کی تمام خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق تحت قواعد فیس میں سالانہ صرف 10فیصد اضافے کا اطلاق تمام جاریہ پروگرامز پر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سمسٹرٹرانسپورٹ فیس میں صرف ایک ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا تھا جو تابع توثیق اکیڈمک کونسل و سینڈیکیٹ اور آمدہ سمسٹر سے نافذ ہونا تھا کو بھی فی الفورواپس لے لیا۔

احتجاجی عمل کے دوران پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہونے ،جامعہ کشمیر کے ماحول کو خراب نہیں کرنے دیں گے

یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ،فیکلٹی اور سٹاف کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔

تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیلئے ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذکرنے والے اداروں کو تحریک کی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جامعہ کشمیر طلبہ کو پرامن،محفوظ اور بہتر تعلیمی ماحول فراہم کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔

ترجمان جامعہ کے مطابق طلبہ،فیکلٹی اور سٹاف کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جامعہ کشمیر میں تدریسی سرگرمیاں تاحکم ثانی معطل رہیں گی۔

مزید یہ بھی پڑھیں:ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی:حارث رؤف پردو ون ڈے میچز کھیلنے پر پابندی عائد

Scroll to Top