قائداعظم یوتھ کانفرنس، آئی ایس ایف کاکلائمیٹ ایکشن ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان

جہلم ویلی ( کشمیر ڈیجیٹل نیوز)آئی ایس ایف جہلم ویلی کے زیراہتمام ایک اہم ’’قائداعظم یوتھ کانفرنس‘‘ منعقد ہوئی، جس میں قائداعظم کی تعلیمات، ماحولیاتی تبدیلی، سیلاب، آتشزدگی، جنگلی حیات کے تحفظ اور دیگر معاشرتی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر جہلم ویلی میں ’’کلائمیٹ ایکشن ٹاسک فورس‘‘ کے قیام کا باضابطہ اعلان بھی کیا گیا۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے نائب صدر و بین الاقوامی سماجی رہنما سید ذیشان حیدر تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ قائداعظم بانی پاکستان ہیں، ان کی تصویر ہٹا کر انہیں مائنس کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو روکنے کے لیے جنگلات کے کٹاؤ، ندی نالوں کے قریب قبضہ مافیا اور غیر قانونی تعمیرات کا فوری خاتمہ ناگزیر ہے۔

جنگل مافیا کا قلع قمع کرنا ہوگا اور آتشزدگی سے بچاؤ کے لیے تمام تجارتی مراکز میں فائر ہائیڈرنٹس کی تنصیب لازمی قرار دی جائے۔ جنگلی حیات اور عوام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس موقع پر متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ جہلم ویلی میں نوجوانوں پر مشتمل ’’کلائمیٹ ایکشن ٹاسک فورس‘‘ تشکیل دی جائے گی، جو ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کرے گی۔

تقریب سے ممبر ضلع کونسل آصف اقبال مغل، نائب صدر جہلم ویلی بار ایسوسی ایشن سید شاہد حسین ہمدانی ایڈوکیٹ، کنوینئر آئی ایس ایف حمزہ میر، عتیق احمد شیخ، ساجد ہمدانی ایڈوکیٹ، امان اللہ خان، خاور رزاق عباسی، ذوالقرنین حیدر، مدثر حسین، فیضان کاظمی، شفاقت خان، راجہ مدثر، سید شاہد علی کاظمی، سید وقار ہمدانی، تبسم حسین، معصب ریاض میر، ابراہیم وقار، فقیر حسین، خضر عباس اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے چناری آتشزدگی، حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور زور دیا کہ:
• تجارتی مراکز اور گنجان آبادی والے علاقوں میں فوری طور پر فائر ہائیڈرنٹس نصب کیے جائیں۔
• ریسکیو 1122 اور دیگر ایمرجنسی اداروں کی استعداد کار بڑھائی جائے۔
• ندی نالوں کے کنارے ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کا فوری اور سختی سے خاتمہ کیا جائے۔
• جنگلات کے تحفظ کے لیے جنگل مافیا اور قبضہ گروپوں کے خلاف مؤثر اور مربوط کارروائی کی جائے۔

مقررین نے واضح کیا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے خطرات کو نظر انداز کرنا مستقبل میں مزید تباہی کا باعث بنے گا، اس لیے حکومت، سول سوسائٹی اور عوام کو مل کر ایک جامع حکمتِ عملی وضع کرنا ہوگی تاکہ قدرتی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے

مزید یہ بھی پڑھیںملک بھر میں 911 ایمرجنسی ہیلپ لائن فعال، شہری فوری مدد حاصل کر سکیں گے

Scroll to Top