مظفرآباد( سفیر رضا چغتائی، کشمیر ڈیجیٹل ) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) کے کنٹرول روم میں موسمی اور ہنگامی صورتحال کے پیش نظر رات گئے اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ممکنہ فلیش فلڈز، لینڈ سلائیڈنگز اور بھارت کی جانب سے کسی بھی آبی جارحیت کے خدشے کے پیش نظر فوری حفاظتی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں دریاؤں کے قریب 35 فٹ کی حدود میں بسنے والی آبادیوں کو دفعہ 144 نافذ کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، متاثرین کو فوری معاوضہ جات کی ادائیگی اور مانیٹرنگ سسٹم کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
وزیراعظم نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اگلے 24 گھنٹوں میں تمام متاثرین کو معاوضے کے چیکس جاری کیے جائیں اور دارالحکومت سمیت تمام حساس مقامات پر سکیورٹی اور ہیلتھ سیفٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنائے جائیں۔
اجلاس کے دوران گزشتہ روز ہونے والے لینڈ سلائیڈنگ کے بڑے واقعہ کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔ مورخہ 14 اگست کو یونین کونسل سرلی سچہ، حلقہ کوٹلہ میں شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تقریباً 20 مکانات متاثر جبکہ 4 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔
متعدد افراد ملبے تلے دب گئے جن کی اطلاع پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں مظفرآباد اور پٹہکہ سے فوری روانہ ہوئیں۔ راستے بند ہونے کے باعث اہلکاروں نے 2 گھنٹے کا کٹھن پیدل پہاڑی سفر طے کیا اور رات 12 بجے سے شروع ہونے والا آپریشن 12 گھنٹے سے زائد جاری رکھا۔
مسلسل کوششوں کے بعد ملبے سے تمام لاپتہ افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، جن کی تعداد 6 تھی۔وزیراعظم آزادکشمیر نے ریسکیو 1122 کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔۔
ایمرجنسی محکمے ہمہ وقت متحرک رہیں اور کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں نیلم، جہلم ویلی اور باغ میں بجلی و انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا فوری ازالہ کرنے، دریاؤں کے کناروں پر خطرناک سرگرمیوں (سیلفیاں، لکڑی پکڑنا) پر سخت کارروائی کرنے، اور سیاحوں و منقطع شدہ آبادیوں تک فوری امداد پہنچانے کے احکامات بھی دیئے گئے۔
مزید یہ بھی پڑھیں:آزادکشمیر : طغیانی کے باعث لکڑ کا طوفانی ریلا ، نوسیری ڈیم بھر گیا ، بڑے حادثے کا خطرہ