ہم ہیں پاکستانی ، پاکستان ہمارا ہے کا نعرہ کشمیریوں کی روح میں بس چکا،سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر ڈی چوک اسلام آباد میں ایک بڑی عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار تنویر الیاس خان نے کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

ان کا ولولہ انگیز اور تاریخی خطاب کشمیریوں کے دل کی آواز، قومی حمیت کا عکاس، اور تحریکِ آزادی کا تجدیدِ عہد ثابت ہوا۔ سردار تنویر الیاس خان نے پاکستان اور کشمیر کے ازلی تعلق، قربانیوں کی تاریخ، اور بھارتی فسطائیت کے خلاف واضح اور دوٹوک پیغام دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ “ہم پاکستانی تھے، ہیں اور رہیں گے، کشمیر کی تکمیل کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔” انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ 19 جولائی 1947 کو سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر متفقہ قرارداد کے ذریعے کیا تھا،

یہ فیصلہ آج بھی کشمیریوں کے خون، جذبے اور جدوجہد میں زندہ ہے۔ 5 اگست 2019 کو بھارت نے کشمیریوں کی شناخت پر حملہ کرتے ہوئے آرٹیکل 370 اور 35A کو ختم کیا، ریاست کی خصوصی حیثیت سلب کی، اور لاکھوں غیر کشمیریوں کو آباد کرنے کی سازش کے ذریعے ریاستی تشخص کو مٹانے کی کوشش کی، مگر کشمیریوں نے اسے مسترد کر دیا اور ہر سطح پر اس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

تقریب سے پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئیر امیر مقام امیر دیگر وفاقی وزراء ، وزیر اعظم کے مشیران اور سیاسی قیادت نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا ملٹری زون بن چکا ہے جہاں 10 لاکھ بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی بدترین مثالیں قائم کر رہے ہیں لیکن کشمیری مرد، عورتیں، نوجوان اور بچے سبز ہلالی پرچم تھامے جب بھارتی بندوقوں کے سامنے سینہ تان کر نکلتے ہیں تو وہ دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ “ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے۔

سردار تنویر الیاس نے تحریک آزادی کے شہداء اور قائدین کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی رحمہ اللہ نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن پاکستان سے وفاداری کا علم کبھی نہیں جھکنے دیا۔

کشمیریوں کا ایک ہی نعرہ ہےہم ہیں پاکستانی اور پاکستان ہمارا ہے‘‘ کشمیریوں کی روح میں بس چکا ہے۔ شبیر شاہ، یاسین ملک، آسیہ اندرابی، میر واعظ عمر فاروق اور مسرت عالم جیسے قائدین آج بھی جدوجہدِ آزادی کی علامت بنے ہوئے ہیں۔

برہان وانی شہید جیسے نوجوانوں کی قربانیاں ثابت کرتی ہیں کہ کشمیر میں جذبہ آزادی دبایا نہیں جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سب سے زیادہ عسکری محاصرے والے خطے میں بھی جب کشمیری سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے شہید ہوتے ہیں، تو ان کے کفن پر لپٹا ہوا یہی پرچم بھارت کے فاشزم کے منہ پر طمانچہ ہوتا ہے۔

یہ رشتہ لازوال ہے جسے مودی سرکار کی ہندوتوا سوچ ختم نہیں کر سکتی۔ سردار تنویر الیاس نے کہا کہ بابائے قوم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا، اور اسی مشن کو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جاری رکھتے ہوئے اعلان کیا کہ “اگر ہمیں کشمیر کے لیے ہزار سال جنگ لڑنا پڑی تو ہم لڑیں گے۔

موجودہ سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے 5 فروری 2025 کو مظفرآباد میں اپنے تاریخی خطاب میں کہا کہ ہم نے کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑی ہیں، اگر مزید دس بھی لڑنی پڑیں تو ہم دریغ نہیں کریں گے۔ یہ اعلان کشمیریوں کے لیے امید کا پیغام اور مزاحمت کا نیا حوصلہ ہے۔

انہوں نے آپریشن “بنیان المرصوص” میں پاکستان کی مسلح افواج کو شاندار کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آر پار کے کشمیری اپنی فوج پر فخر کرتے ہیں اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں 46 لاکھ سے زائد غیر کشمیریوں کو زبردستی بسا کر آبادیاتی تناسب بدلنے کی سازش کو کشمیری قوم نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔

سردار تنویر الیاس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اس جارحانہ رویے کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کا وکیل بن کر دنیا میں آواز بلند کرتا رہا ہے اور کرے گا کیونکہ کشمیریوں کا پاکستان کے ساتھ تعلق ایک جذباتی وابستگی نہیں بلکہ نظریاتی فرض ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ فروری ہو یا پانچ اگست، پاکستان کے 24 کروڑ عوام اپنی تمام تر سیاسی و علاقائی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جاتے ہیں۔ پاکستان اور بیرون ملک لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل کر پرامن احتجاج کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ کشمیر آج بھی ایک زندہ مسئلہ ہے اور کشمیریوں کو ان کا حق ملنا چاہیے۔

سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے اپنے خطاب کو پیر سید علی گیلانیؒ کے اس سلوگن پر ختم کیا “ہم ہیں پاکستان، پاکستان ہمارا ہے!” انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ “جو کشمیر آزاد ہو چکا ہے وہ پاکستان ہے، اور جو آزاد ہوگا وہ بھی پاکستان ہی بنے گا۔” انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارت کے ظلم و جبر کو شکست دے کر تکمیلِ پاکستان کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کریں گے۔

ان لینڈریونیو ملازمین کی ہڑتال جاری، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو شدید ردعمل دینے کا اعلان

Scroll to Top