آزادکشمیر میں بڑھتی لاقانونیت، سیاسی قیادت کی لاتعلقی انتشار کا پیش خیمہ بن سکتی ہے

مظفرآباد ( کشمیر ڈیجیٹل) معروف تجزیہ نگارسید ابرار حیدر نے کہا کہ پرامن آزادکشمیر انتشار کی طرف گامزن ہے اور پونچھ ڈویژن کو نظر انداز کرکے چنگاریوں کو ہوا دی گئی ہے۔

سید ابرارحیدر نے کہاکہ 20ماہ قبل حکومت سازی میں پونچھ ڈویژن کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے مایوسی بڑھی اورلوگ جمہوریت اور نظام سے لاتعلق ہوئے ، 4اہم عہدوں میں سے ایک عہدہ پونچھ کو دیا جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ 3 اہم عہدے میرپورڈویژن کو دیئے گئے ،مظفرآباد ڈویژن میں بے چینی ہے،ساری صورتحال کا نقصان ریاست کو ہورہا ہے۔

سید ابرار حیدر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن جیت پر آنےوالے ممبران اسمبلی کو اپنے سیاسی مستقبل کا کوئی علم نہیں، ن لیگ میں ان کیلئے جگہ ہے ہی پیپلزپارٹی میں کوئی گنجائش ہے۔

آزادکشمیر میں نئی جماعت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کچھ لوگوں نے فارم 45 اور فارم 47 کے حوالے سے امیدیں بھی لگا لی ہیں،سیاسی قائدین کو لاتعلق کرنے سے لاقانونیت بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی قیادت کو لاتعلق کرکے لاقانونیت اورجتھوں کو پروان چڑھا دیا گیا۔سیاسی قیادت کےلاتعلق یا سائیڈ لائن ہونے سے ، ٹائیں اور میرپور جیسے واقعات ہوئے۔

آزادکشمیر یونیورسٹی میں اندر جا کر پولیس نے طلباء پر تشدد کیا، ٹائیں میں دو گروپوں کے مابین تصادم میں پولیس افسر کو مار دیا گیا،میرپور میں بلدیاتی نمائندوں اور تاجروں پر شدید تشدد کیا گیا، ایکشن کمیٹی نے 5 دن کا وقت دیا گیا ۔

انہوں نے کہ آزادکشمیر میں ایسا ماحول تباہی کی علامت ہے،اب بھی وقت ہے سیاسی قائدین ، سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنے دیا جائے، سیاسی قیادت ہی لوگوں کے دکھوں کا مدواکرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں امن کو پہلی ترجیح کردارادا کرنا ہوگا، پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو صف اول میں آنا ہوگا ورنہ آزادکشمیر کو انتشار سے کوئی طاقت بچا نہیں سکے گی، ابھی سے سوچ سمجھ کر پالیسی بنانا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت بدامنی کا پیش خیمہ بن سکتی ہے

Scroll to Top