عملے کی کمی وسہولیات کا فقدان، منگلا فش ہیچری افادیت کھونے لگی

میرپور( محمد اعظم)عملے کی کمی اور سہولیات کے فقدان کے باعث منگلا ڈیم میں مچھلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے بنائی گئی فش ہیچری اپنی افادیت کھونے لگی،فش ہیچری میں مچھلی کے بچے کی پیداوار کم ہو کر 20 فیصد رہ گئی۔

کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق منگلا ڈیم میں مختلف اقسام کی مچھلیاں نایاب ہو رہی ہیں کیوں نہ کہ ان کا بچہ ڈیم میں اس فش ہیچری سے نہیں ڈالا جا رہا ، فش ہیچری میں عملے کی شدید کمی ہے اور دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہے۔

منگلا ڈیم کے ماہی گیری کے حقوق آزاد کشمیر کو ملنے کی وجہ سے اس فش ہیچری کا نظام محکمہ فشریز آزاد کشمیر کے زیر کنٹرول لیا گیا لیکن محکمہ فشریز کا علیحدہ وزیر ہونے کے باوجود اس طرف توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔

فش ہیچری پر توجہ دے کر آزادکشمیر حکومت کروڑوں روپے کا ریونیو حاصل کرسکتی ہے،محکمہ کو طرف توجہ دے کر فش ہیچری کے خشک تالابوں کو بھرنا ہوگا۔

اس طرف توجہ دی جائے اس کو بہتر بنایا جائے بند اور خشک تالاب چالو کئے جائیں مچھلی کے ٹھیکے کی مد میں مزید کروڑوں روپے کا ریونیو حکومتی خزانے میں جمع ہو سکتا ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر کو فوری نوٹس لے کر فش ہیچری کو بچانے کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے ۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات جانے کے خواہشمندوں کیلئے نئی ہدایات جاری

 

 

Scroll to Top