مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)آزادکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی لوگوں کے بنیادی حقوق کی بات کرتے ہیں اس لئے قوم ان کیساتھ کھڑے ہیں۔جن لوگوں کو ہم اقتدار میں لے کر آتے ہیں وہ ہمیں برادشت نہیں کرتے اور اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں کرنا چاہتے ۔ ان خیالات کا اظہار نوجوان کشمیری ایکٹویٹسٹ وچیئرمین الحاق پاکستان موومنٹ غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں غلام رضا کاظمی کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ممبران اسمبلی کو ہم منتخب کرکے بھیجتے ہیں مگر وہ اقتدار میں آکر عوامی استحصال میں پیش پیش ہوتے ہیں ، ٹوٹی نلکے کا کام بھی اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں۔
غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزادکشمیر کے اندر لیجسلیٹیو اسمبلی ہے جس کا مقصد صرف قوانین بنانا ہے لیکن اپنی تمام مراعات لینے کے باوجود ممبران اسمبلی سڑکیں ، راستے ، ٹوٹی نلکے ،بجلی ، تاریں ، پانی ،گیس کا کام اگر انہوں نے ہی کرنا تھے تو پھر بلدیاتی نظام کی کیا ضرورت تھی ۔
غلام اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ جس طرح ممبران اسمبلی عوام سے ووٹ لیکر اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں اسی طرح بلدیاتی نمائندے بھی عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر آتے ہیں ۔۔انہوں نے بھی کل عوام کے پاس جانا ہے انہوں نے بھی عوام کے سامنے جوابدہ ہونا ہے ۔جب ممبران اسمبلی سارے اختیارات اپنے پاس رکھیں گے تو بلدیاتی نمائندگان کل عوام کو کیا جوابات دینگے۔ دوسری طرف ممبران اسمبلی اور مقتدر طبقہ یہ کہتا ہے کہ ان پر کام کا بوجھ زیادہ ہے تو بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات کیوں نہیں دے دیتے تاکہ ممبران اسمبلی کا بوجھ کم ہوجائے۔ بلدیاتی نمائندوں کو حق ضرور ملنا چاہیے۔۔
غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالت العالیہ کے حکم پر بھی ممبران اسمبلی بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات منتقل کرینگے نہ ہی انہیں فنڈز جاری کرینگے۔ یہ چند خاندان نسل در نسل حکمرانی کرتے آرہے ہیں اور آزادکشمیر کے متوسط طبقے کے نوجوانوں کو سیاست میں آنے سے روک رہے ہیں۔ آزادکشمیر کی سیاسی پارٹیوں کا ایجنڈا ایک ہے یہ سب کرپشن کے ایجنڈے پر اکھٹی ہیں۔ جب ان کی تنخواہیں یا مراعات بڑھانے کی بات آتی ہے تو ساری جماعتیں اکھٹی ہوجاتی ہیں اور جب عوامی معاملات کی بات آتی ہے تو یہ اپنی اپنی دکانیں کھول کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ آئندہ چند دنوں میں قوم دیکھے گی کہ حکومت بلدیاتی نظام کیخلاف قانون ساز اسمبلی میں کوئی نہ کوئی ترمیم بل لا کر سارے نظام کو متاثر کرسکتی ہے ۔تاکہ ان کے ہاتھ سے فنڈز کی طاقت نہ چھن جائے ۔
غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزادکشمیر اسمبلی میں اتنے نااہل حکمران بیٹھے ہیں جنہیںوقت پر کسی چیز کا ادراک نہیں ہوتا لیکن جب انہیں چھتر پڑتے ہیں تو پھر انہیں سمجھ آتی ہے کہ یہ بھی کرنا چاہیے تھا ۔ جب تک آزادکشمیر میں احتجاج، مظاہرے ، دھرنے نہ ہوں اس وقت تک ان حکمرانوں کو سمجھ نہیں آتی کہ انہوں نے کرنا کیا ہے ، ان کے ووٹر ،سپورٹرز یہی بات کررہے ہوتے ہیں لیکن یہ بات ماننے کیلئے تیار نہیں ہوتے لیکن جب عوام سڑکوں پر نکلتی ہے تو پھر انہیں پتہ چلتا ہے کہ ہاں یہ بات بھی ہم نے کرنا تھی جو نہیں کرسکے ۔
غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران بھی عوامی مسائل حل کا ادراک نہیں رکھتے نہ ہی انہیں عوام سے کوئی ہمدردی ہے ۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو عوام میں اس لئے پذیرائی ہے کہ یہ عوامی حقوق کی بات کرتےہیں مگر یہ عوامی مسائل حل کا ادراک نہیں رکھتے ۔ عوامی ایکشن کمیٹی سیاستدانوں کی نااہلی کی وجہ سے وجود میں آئی حالانکہ یہ تاجروں کا گروپ بھی عوام کو لوٹ رہا ہے۔ مظفرآباد میں وادی لیپا سے زیادہ مہنگائی ہے ۔ تاجر خود مہنگائی کنٹرول نہیں کررہے تو یہ عوامی مسائل کیسے حل کرینگے۔ بلدیاتی نمائندوں کو چاہیے کہ ایوان میں داخل ہوکر ممبران اسمبلی کو بھی اپنے ساتھ لے جائیںتاکہ انہیں عوامی مسائل کا ادراک ہو۔