اربوں روپے کا بجٹ ، مریض تڑپنے لگے، آزادکشمیر محکمہ صحت کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی

مظفرآباد (شجاعت میر)محکمہ صحت آزاد کشمیر کی لاپرواہی ایک سنگین سوالیہ نشان بنتا جارہا ہے۔صحت کے نظام کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت کہ ایک حاملہ خاتون مریضہ کو شدید درد کی شکایت پر گڑھی دوپٹہ ہسپتال لایا گیا جہاں ابتدائی طبی معائنہ کے بعد ان کا خون 7 پوائنٹس سے کم پایا گیا۔

ڈاکٹرز نے مریضہ کو فوری طور پرمظفرآباد ریفر کر دیا اور اہل خانہ کو ہدایت کی کہ مریضہ کی حالت نازک ہے اس لیے جلدی مظفرآباد کے بڑے ہسپتال پہنچایا جائے۔اہل خانہ مریضہ کو آزاد کشمیر کے دوسرے بڑے ایمزہسپتال لے کر پہنچے مگر وہاں کی ہسپتال انتظامیہ ایک الگ ہی موقف اپنائے ہوئے ہے بغیر کسی تسلی بخش چیک اپ کے محض ایک عمومی معائنہ کے بعد یہ کہہ کر مریضہ کو کوئی مسئلہ نہیں اور وہ گھر جا سکتی ہیں۔

یہ فیصلہ اس وقت انتہائی غیر ذمہ دارانہ ثابت ہوا جب مریضہ کو راستے میں شدید لیبر پین شروع ہو گیا۔ صورتحال اتنی بگڑ گئی کہ سڑک پر ہی زچگی کی نوبت آ گئی۔قریبی پیٹرول پمپ پر مریضہ کو لے جایا گیا جہاں انتہائی غیر محفوظ اور مشکل حالات میں اس کی ڈیلیوری ہوئی۔ اہل خانہ نے فوراً ریسکیو کو اطلاع دی جنہوں نے بر وقت پہنچ کر ابتدائی طبی امداد فراہم کی اور مریضہ کو دوبارہ مظفرآباد ریفر کر دیا۔

عوام کا ہسپتال انتظامیہ کے اس رویے پر شدید رد عمل آیا اور حکومت سے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا جانے لگا۔اس سے قبل بھی ایمز ہسپتال میں کئی واقعات رونما ہو چکے لیکن کبھی کسی زمہ دار کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ہسپتال انتظامیہ سے اس واقع پر موقف لینے کیلئے جب کشمیر ڈیجیٹل نے رابطہ کیا تو ہسپتال انتظامیہ نے موقف دینے سے انکار کر دیا

بین الاقوامی مقابلے میں تیسری پوزیشن، ارفع ارشد کی شاندار کامیابی

Scroll to Top