نیلم ویلی(کشمیر ڈیجیٹل )نامساعد معاشی حالات ،گھریلو ناچاکی کے باعث 6 بچوں کی ماں نے آشنا کیساتھ ملکر خاوند کو پھندالگا کر قتل کردیا۔۔
پولیس نے علاقہ مرناٹ میں خانیزمان قتل کیس میں ملوث بیوی سمیت چار مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ایس پی نیلم خواجہ محمد صدیق نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے مقتول خانیزمان کے قتل کی تفصیلات جاری کردیں۔
ایس پی نیلم ویلی خواجہ صدیق نے پریس بریفنگ میں کہا کہ 4دسمبر کو گھر میں قتل کر کے حرکت قلب بند ہونے کی وجہ بتائی گئی تھی لیکن گلے پر پھندے کے نشان زخموں والی فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد قتل دبانے کیلئے مقامی جرگہ داروں کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔
مقتول خانیزمان ایک سال بعد راولپنڈی میں محنت مزدوری کے بعد چھٹی پر گھر آیا تھا۔مالیاتی لین دین بیوی کے ساتھ بیٹی کے رشتہ طے کرنے پر خاندان میں اختلافات تھے۔
پولیس کے مطابق ملزم غلام نبی عرف بم ،مقتول کی بیوی زردانے بی بی کے ساتھ مل کر خانیزمان کو پھندا لگا کرقتل کردیا۔۔مقتول خانیزمان کو گلے میں مفلر سے پھندا لگا کر سینے پر دباؤ ڈال کر قتل کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بیوی زردانے بی بی اور قاتل غلام نبی نے اعتراف جرم کرلیا ۔تفتیشی ٹیم نے آلہ قتل برآمد کر لیا جبکہ 4دسمبرکوخانیزمان کی موت کو دل کا دورہ پڑنے کی وجہ بتا کر تدفین کر دی گئی تھی۔
اندھے قتل پر مٹی ڈالنے کے جرم میں تین جرگہ داروں یاسین ولد عبد الرحمن ،سیدالرحمن ولد شیرزمان ،میر زمان ولد نو عالم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
مقتول خانیزمان کی فوٹو میں گلے پر زخم کے نشان نے مشکوک موت کا بھانڈہ پھوڑدیا ۔مقتول خانیزمان کی فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کی
تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی مقتول کی قبر کشائی پوسٹ مارٹم کی ابتادئی رپورٹ پر تھانہ کیل میں ایف آئی آر درج کر لی
گئی ہے
مزید یہ بھی پڑھیں:میٹرک آرٹس والے طلباء اب پری میڈیکل اور انجینئرنگ میں داخلہ لے سکیں گے
مقتول خانیزمان کی بیوی زردانے بی بی سمیت چھ ملزمان کے خلاف زیر دفعات302/201/202/109تھانہ کیل میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
مقتول کے بھائی میرزمان کی درخواست پرایف آئی آر درج کی گئی ہےمقتول خانیزمان چھ بچوں کا باپ اور راولپنڈی میں محنت مزدوری کرتا تھا۔
ایس پی نیلم خواجہ صدیق احمد نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پولیس نے جس طرح اندھے قتل کا سراغ لگایا تفتیشی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔۔
ملزمان کو انسانی جان کے قتل پر انھیں قانون کے کٹہرے میں کھڑاکرکے سزادے کر انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔




