علی آباد نرسری کے مزدور کئی ماہ سے اجرت سے محروم، حکومتی دعوئوں کی قلعی کھل گئی

حویلی کہوٹہ(کشمیر ڈیجیٹل) ضلع حویلی میں قائم علی آباد نرسری میں کام کرنے والے مزدوروں کو کئی ماہ سے اجرت نہ مل سکی،مزدوروں کیلئے اپنے گھر چلانا مشکل ہوگیا۔

علی آباد نرسری کو علاقے  بڑی نرسری ہونے اعزاز حاصل ہے جو 10 بلین ٹری پراجیٹ کے تحت قائم کی گئی، نرسری سے پودے ریاست کے ساتھ پاکستان بھر میں سپلائی ہوتے ہیں، نرسری میں کیکر ، دیودار ، بیاڑ ، اخروٹ و دیگر اقسام کی پودے تو تیار کئے جاتے ہیں۔

روازنہ کی بنیاد پر کام کرنے والے مزدور پچھلے ایک سال سے اجرت سے محروم ہیں۔ بدقسمتی مزدوروں کو اس وقت بھی 600 روپے دیہاڑی دی جا رہی ہے لیکن کام کرنے کے باوجود ایک سال سے اجرت نہیں ملی۔

30 سال سے علی آباد نرسری میں کام کرنیوالے سلیم کاکہنا ہے کہ ہماری نصف عمر گزر گئی ہے یہاں کام کرتے ہوئے۔ صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک پودوں کی افزائش اور دیکھ بھال کرتے ہیں ۔ ہمیں پورے دن کا 600 روپے معاوضہ دیا جاتا ہے وہ بھی کئی ماہ بعد ملتا ہے، گھر چلانا مشکل ہوچکا۔

مجید نامی مزدور کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 7 کنال کا رقبہ ہے۔ ہمیں بہت مشقت کرنا پڑتی ہے۔ صبح آتے ہیں اور شام کو واپس چلے جاتے ہی۔ گزرا مشکل ہے لیکن کیا کریں کام تو کرنا ہے، 6 ماہ سے زائد عرصہ ہو گیا ہے ابھی تک ادائیگی نہیں ہو سکی۔

یاد رہے کہ آزادکشمیر کےو زیراعظم چوہدری انوارالحق ریاست میں انقلاب لانے کے دعوے کررہے ہیں دوسری طرف نرسری کے مزدوروں بھی اجرت سے محروم ہیں،موسمیاتی تبدیلیوں پر قابوپانے کیلے شجرکاری وشجر پروری ایسا شعبہ جس پر بھرپور توجہ دینا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:ذاتی رنجش،مخالفین نے بیرون ملک جانیوالے مزدور کو ایئرپورٹ پرپھنسا دیا

Scroll to Top