امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ رکوانے کا دعویٰ کر دیاہے۔
دونوں ممالک کے سربراہان سے گفتگو کے بعد ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ تھائی لینڈ اورکمبوڈیا تمام جھڑپیں روکنے پر متفق ہوگئے ہیں اور دونوں نے جمعے سے تمام جھڑپیں روکنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا وینزویلا میں زمینی کارروائی کا عندیہ، جہازوں، صدر پر پابندیاں لگا دیں
ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ملک امن کے لیے تیار ہیں اور امریکا کے ساتھ تجارت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امریکی صدر سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد تھائی لینڈ کے وزیراعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں تازہ جھڑپوں پر خدشات ہیں، صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سیزفائرمیں واپسی ہو۔
تھائی وزیر اعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو سمجھایا ہے تھائی لینڈ اپنی خودمختاری کا تحفظ کرے گا، صدر ٹرمپ سے کہا کہ کمبوڈیا کو دشمنی روکنے کا کہیں، کمبوڈیا کے ساتھ ابھی تک کوئی جنگ بندی نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ تھائی لینڈ نے پڑوسی ملک کمبوڈیا کے ساتھ امریکی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے پر عملدرآمد روک دیا تھا۔
تھائی لینڈ کی جانب سے معاہدے کی معطلی سرحد کے قریب ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں اس کے 2 فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد سامنے آئی تھی۔
اس معاہدے کا مقصد جولائی میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد پائیدار امن لانا تھا، ان جھڑپوں میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان دوبارہ جھڑپیں شروع،تھائی فوجی ہلاک، 7زخمی
دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر اکتوبر میں ملائیشیا میں امریکی صدر کی موجودگی میں ایک تقریب کے دوران دستخط ہوئے تھےتاہم تھائی لینڈ نے اسے امن معاہدہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔




