گاڑیاں فروخت

گاڑیوں کی درآمد سے متعلق طریقہ کار میں بڑی تبدیلی کردی گئی

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے گاڑیوں کی درآمد کی نئی اسکیم کی منظوری دے دی جس کے مطابق صرف ٹرانسفر آف ریذیڈنس اور گفٹ اسکیمیں برقرار رہیں گی۔

منگل کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس ہوا جس میں گاڑیوں کی درآمد کی نئی اسکیم کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں گاڑیوں کی درآمد کیلئے وقفہ 2 سے بڑھا کر 3 سال کر دیا گیا۔درآمد شدہ گاڑیاں ایک سال تک ناقابلِ منتقلی رہیں گی۔ درآمدی گاڑیوں پر کمرشل سیفٹی و انوائرمنٹ اسٹینڈرڈز لاگو ہوں گے۔

ای سی سی نے پیٹرولیم مصنوعات پر او ایم سیز اور مارجن میں 5 سے 10 فیصد اضافہ منظور کر لیا۔ مارجن میں نصف اضافہ فوری، نصف ڈیجیٹائزیشن سے مشروط ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرا نے سستی ترین الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرا دیں

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان 2025-26 کا جائزہ لینے کے بعد مالی معاونت کم کرنے کا درمیانی مدت کا پلان تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

اجلاس میں ڈسکوز کی کارکردگی کے اہداف پر عملدرآمد کیلئے مانیٹرنگ مکینزم قائم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کلوروفارم کی درآمد پر پابندی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔رائیکلونیتھین صرف فارما کمپنیاں ڈریپ این او سی کے ساتھ درآمد کر سکیں گی۔

پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے لئے 1.28 ارب منظورکی تکنیکی گرانٹ ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کیلئے 5 ارب روپے کے اضافی فنڈز منظور کر لیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان ہو جائیں ہوشیار!

اعلامیے کے مطابق پاسکو کے اثاثوں و واجبات کے خاتمے کیلئے خصوصی کمپنی قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی جو کمپنی اپنے مقاصد کی تکمیل پر تحلیل کر دی جائے گی۔

اس کے علاوہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کیلئے پنشن و میڈیکل اخراجات کی مد میں فنڈز کی منظوری بھی دی گئی۔

Scroll to Top