کراچی چڑیا گھر میں سات سال سے زائد عرصہ گزارنے والی ہمالیائی براؤن ریچھ ’’رانو‘‘ کو عدالت کے حکم پر بدھ کے روز اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔ اس منتقلی کا مقصد ریچھ کی فلاح و بہبود کے لیے اسے بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔
روانگی سے قبل ریچھ رانو کو خصوصی پنجرے میں رکھا گیا، جہاں اس کے ردِعمل، خوراک اور صحت کی حالت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کراچی کے فیصل بیس سے سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے اسے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ یہ منتقلی سندھ ہائی کورٹ کے اس حکم کے تحت عمل میں آئی جس میں عدالت نے مادہ ریچھ رانو کو اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی تھی۔
سماعت کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی نے ریچھ کی منتقلی پر اعتراض اٹھایا، تاہم عدالت نے اس اعتراض کو برہمی کے ساتھ مسترد کر دیا۔ سندھ حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی، جس میں جانوروں کے حقوق کے کارکن بھی شامل تھے، نے منتقلی کے تمام مراحل کی نگرانی کی تاکہ شفافیت اور عدالتی احکامات پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بابا گورو نانک نے محبت اور انسانیت کا درس دیا: مریم نواز
سندھ وائلڈ لائف کے چیف جاوید مہر کے مطابق ’’ریچھ رانو، جو پہلے ہی اپنے ٹرانسپورٹ کریٹ سے مانوس تھی، کو آج صبح پی اے ایف ایئربیس لے جایا گیا اور وہاں سے اسلام آباد روانہ کیا گیا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ یہ منتقلی ’’عدالت کے احکامات کے مکمل مطابق اور حکومتی کمیٹی کی نگرانی میں‘‘ کی گئی۔
جانوروں کی فلاح کے لیے سرگرم تنظیموں کا مؤقف ہے کہ رانو کو ایک ایسے ماحول میں رکھا گیا تھا جو اس کی نوعیت کے لحاظ سے ناموزوں اور حد درجہ گرم تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ ریچھ نے طویل عرصے تک تنہائی اور نامناسب حالات کے باعث خود کو نقصان پہنچانے جیسے رویے اپنائے، جن میں پنجرے کی سلاخوں سے سر مارنا اور زخموں کا پیدا ہونا شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ورجینیا میں سیاسی تاریخ بدل گئی، غزالہ ہاشمی لیفٹینینٹ گورنر منتخب
رانو کو فی الحال اسلام آباد میں عارضی طور پر رکھا جائے گا، جس کے بعد اسے گلگت بلتستان منتقل کیا جائے گا، جہاں ماہرین اس کی بحالی اور نئے ماحول سے ہم آہنگی کا مشاہدہ کریں گے۔ اس اقدام کو ماہرین ملک کے بڑے چڑیا گھروں میں جانوروں کی فلاح کے لیے ممکنہ اصلاحات کی طرف ایک اہم پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔




