پاکستان کی موسمیاتی کوششوں کیلئے عالمی حمایت ناکافی ہے:اقوام متحدہ کے اہلکارکی تنقید

اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ اینڈ ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں پاکستان کیلئےعالمی حمایت کی کمی پر تنقید کرتے ہوئے دو سال قبل آنیوالے سیلاب کے بعد گھروں کی تعمیر نو میں مدد کے لیے قوم کے ساتھ مضبوط یکجہتی پر زور دیا۔

2022 میں، سیلاب نے پاکستان کا ایک تہائی حصہ خاص طور پر جنوب مشرقی سندھ اور جنوب مغربی بلوچستان کے صوبوں کو متاثر کیا، جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے، جس کے نتیجے میں 1,739 اموات ہوئیں اور اس کے نتیجے میں 14.9 بلین ڈالر (4.1 ٹریلین روپے) کا نقصان ہوا اور 15.2 بلین ڈالر (4.2 ٹریلین روپے) کا نقصان ہوا۔

محمد یحییٰ نے اسلام آباد میں بریتھ پاکستان کلائمیٹ کانفرنس کے موقع پر غیر ملکی میڈیاکو بتایا، ایک اور چیز جس کے بارے میں ہمیں تشویش ہے وہ ہے 2022 کے سیلاب کے بعد تعمیر نو کیلئےپاکستان کیلئے مضبوط یکجہتی کا فقدان۔ا نہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے ۔

یحییٰ نے اسے غیر منصفانہ قرار دیا کہ پاکستان سے سیلاب میں تباہ ہو نیوالے گھروں کی تعمیر نو اور دوسرے ممالک کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کو کم کرنے کیلئے قرض لینے کیلئے کہا جائے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ 20 ممالک عالمی اخراج کے 80 فیصد کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم واضح طور پر پاکستان کو ملنے والے قرضوں کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن پاکستان کو ایسی چیزوں کی تعمیر نو کیلئے استعمال یا قرضہ نہیں لینا چاہیے جن سے اس کا بہت کم تعلق تھا اور جو ہمارے خیال میں درست نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ عالمی ادارہ مسلسل آلودگی پھیلانے والے ممالک پر زور دیتا ہے، جنہوں نے موسمیاتی تبدیلی کی تباہی میں کردار ادا کیا ہے، وہ زیادہ سے زیادہ کام کریں اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا شکار ممالک کے ساتھ یکجہتی اور مدد کا مظاہرہ کریں۔

Scroll to Top