مودی کا بھیانک چہرہ بے نقاب،سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا

اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)مودی کی بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گرونانک کی برسی کی تقریبات میں شرکت کیلئے پاکستان آنے سے روک دیاہے،جس سے مودی حکومت کا بھیانک چہرہ بے نقاب ہو گیا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بابا گرو نانک کی 486 ویں برسی “جیوتی جوت”کی تقریبات کرتارپور صاحب میں جا ری ہیں۔تاہم بھارتی وزارتِ داخلہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیاہے۔

بابا گرونانک کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے سے ہندوتوامودی حکومت کے سکھ برادری سے مذہبی تعصب کی عکاسی ہوتی ہے۔ یہ اقدام مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں خاص طور پر سکھوں اور مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنانا جارہاہے۔دنیا بھر سے سکھ یاتری کرتارپور مذہبی رسومات کیلئے آتے ہیں لیکن بھارتی حکومت نے سکھ برادری کو کرتار پور آنے سے روک کر متعصبانہ رویہ اختیار کیا ہے۔

بھارتی حکومت کا مذہبی رسومات کیلئے سکھ یاتریوں پر پابندی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ سکھوں کو ان کے مقدس مقامات کی یاترا سے روکنا بنیادی مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جب پاکستان بھارت کا کرکٹ میچ ہوسکتا ہے تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے۔ بھارتی پنجاب کے وزیرِاعلی بھگونت مان نے بھی کہا ہے کہ مودی حکومت کو مذہبی آزادی میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بارز کا ایکشن کمیٹی کے بیانات پر تشویش کا اظہار

Scroll to Top