مہاجرین جموں کشمیرکا 13 ستمبر کو ” ہر گھر بند ” احتجاجی تحریک کا اعلان

مظفرآباد( کشمیر ڈیجیٹل)مہاجرین جموں کشمیر 1989 نے 13 ستمبر کو اپنے حقوق کیلئے ” ہر گھر بند ” احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا ۔ اپنے ہی ملک اور ریاست میں حقوق پر شب خون نہیں مارنے دیں گے۔

10 ستمبر پریس کانفرنس کے زریعے اپنا مقدمہ پاکستان کی عوام کے سامنے پیش کریں گے۔ 13 ستمبر دارالحکومت میں ہزاروں مہاجرین سڑکوں پر نکلیں گے۔ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں موجود 46000 ہزار مہاجرین کے نمائندہ فورم مہاجرین ورکنگ کمیٹی نے حقوق کی بازیابی اور تحفظ کیلئے 13 ستمبر کو مظفرآباد میں” ہر گھر بند” تحریک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کی ستم ظریفی ہے کہ تحریکِ آزادی کشمیر کے نام پر قائم بیس کیمپ میں شہداء کے بچوں ، بیوگان اور غازیوں کو اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکالنا پڑ رہا ہے ۔ دارالحکومت

مظفرآباد میں منعقدہ اہم اجلاس میں تمام مہاجر بستیوں کے صدور ، منتخب کونسلرز ورکنگ کمیٹی کے ممبران اور نوجوانوں کی قیادت نے فیصلہ کیا ہیکہ اب اپنے سیاسی ، سماجی ، معاشی اور شہری حقوق کے لیے سڑکوں پر بھوک ہڑتال ، احتجاجی دھرنے اور مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا ۔

ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریکِ آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں کشمیری مہاجرین کے ساتھ رواں رکھے گئے بیس کیمپ حکومت کے استحصالی رویئے کو پاکستان کی پچیس کروڑ عوام ، حکومت اور مسلح افواج کے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر تک پہنچایا جائے گا

اجلاس میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مہاجرین کشمیر کے تین ہزار خاندان بھاری کرائے ادا کرکے کرائے کے مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں ۔ حکومتِ آزاد کشمیر نے مہاجر بستیوں میں مہاجرین کے ہزاروں خاندانوں کو محصور کر رکھا ہے جس کیخلاف اب آواز پوری طاقت سے اٹھائی جائے گی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ورکنگ کمیٹی چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق مطالبات پر عملدرآمد تک اپنی پُرامن احتجاجی تحریک کو مزید منظم اور فعال کرے گی ۔ تحریک پہلے مرحلے میں مظفرآباد اور اس کے بعد بالترتیب باغ ، کوٹلی اور میرپور تک پھیلائی جائے گی ۔

اجلاس میں حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ 10 ستمبر سے پہلے ماہانہ گزارہ الاؤنس میں اضافے ، ڈومیسائل ، ب مہاجر کارڈ ، قانون ساز اسمبلی میں نمائندگی اور چھ فیصد کوٹہ کی بحالی کے اقدامات اٹھائے جائیں ۔

اجلاس میں مہاجرین کشمیر 1989 کے امیر عزیر احمد غزالی ورکنگ کمیٹی کی مرکزی قیادت گوہر احمد کشمیری ، محمد اقبال اعوان ، چوہدری محمد مشتاق ، راجہ محمد عارف خان ، چوہدری فیروز الدین ، خواجہ محمد اقبال ، امتیاز احمد بٹ ، منظور اقبال بٹ ، سید حامد جمیل ، اقبال یاسین اعوان ، ناظم الدین شیخ ، محمد یونس میر ، محمد الطاف تانترے ، گلزار احمد تانترے ، عبدالکبیر ، محمد اقبال میر ، بلال احمد فاروقی ، نعیم سجاد ، علی مہدی ڈار ، صمد جان بٹ ، عثمان علی ہاشم ، راجہ سجید خان ، راجہ وسیم خان ، سردار خورشید احمد ، ماسٹر محمد اشرف ، بشیر خان ، منیر احمد عباسی ، راجہ فضاکت حسین ، ریاض احمد اعوان ، فیصل فاروق شیخ ، محبوب بٹ ، اشتیاق لیاقت اعوان ، راجہ وسیم کیانی ، چوہدری عبدالشکور ، نصیر احمد میر ، محمد فیاض خان ، سیکرٹری محمد اسماعیل ، محمد عالم مغل ، سید نظر حسین شاہ ، آکاش لون ، مختیار حسین بھٹی ، نصیر احمد خان ، اور دیگر راہنماؤں نے شرکت کی ۔۔۔۔۔۔۔
مزید یہ بھی پڑھیں:علیمہ خان کی میڈیا ٹاک،سوال پوچھنے پر پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پرتشدد

Scroll to Top