واشنگٹں:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےایک اہم حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کا نام باضابطہ طور پر تبدیل کر کے ڈپارٹمنٹ آف وار(محکمہ جنگ) رکھ دیا۔
وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چیزوں کو ان کے اصل نام سے پکارا جائے۔
ان کے بقول محکمہ جنگ کے نام کی یہ تبدیلی دنیا کو ایک واضح اور طاقتور پیغام دے گی کہ امریکا کسی بھی چیلنج کے لیے تیار ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے پیش نظر یہ نیا نام زیادہ موزوں ہے محکمہ جنگ دنیا کو امریکی قوت کا پیغام دے گا۔
اس موقع پر پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگستھ بھی صدر کے ہمراہ موجود تھے۔ نام کی تبدیلی کے بعد وہ اب باضابطہ طور پر سیکرٹری آف وار (وزیرِ جنگ) کہلائیں گے۔
Special Envoy for Hostage Response @aboehler: "Mr. President, you brought back 72 hostages since your term. If we compare that to President Biden, he has gotten 20 taken — so, he is negative 20."@POTUS: "And we paid nothing, too." pic.twitter.com/q84sioTN55
— Rapid Response 47 (@RapidResponse47) September 5, 2025
روس یوکرین جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے حوالے سے معاہدہ زیر غور ہے ہم نے 7 جنگیں رکوائیں ، یوکرین روس جنگ رکوانا تھوڑا مشکل ہے لیکن ہم متحرک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے مسئلے میں رکاوٹ رویہ ہے۔ یوکرین کو سکیورٹی ضمانت دینے پر کام کر رہے ہیں۔
محکمہ دفاع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں بھی محکمہ دفاع کو محکمہ جنگ ہی کہا جاتا تھا اور اب بھی وقت آگیا ہے کہ چیزوں کو اصل نام سے پکارا جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے روس سے تیل خریدنے کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ ہم نے بھارت پر 50فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔