روزگار چھینا جا رہا ہے، مزدور گدھے لے کر ڈی سی آفس کے باہر پہنچ گئے

آزادکشمیر کے شہر کوٹلی میں مزدوروں نے انتظامیہ کے خلاف منفرد انداز میں احتجاج کیا اور وہ اپنے گدھوں کو لے کر ڈپٹی کمشنرآفس کے باہر پہنچ گئے ۔

ایک ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق کوٹلی شہر کے نواح میں دریائے پونچھ کے کنارے سے ریت نکالنے والے ان مزدوروں نے جمعے کو اپنے بار بردار جانوروں کے ساتھ ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے جلوس نکالا اور’’ظلم و ستم ہائے ہائے‘‘ نعرے لگائے۔

احتجاج میں شامل ایک مزدور کو ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہمارے نو آدمی رات کو گرفتار کیے گئے ہیں جن کا کوئی قصور نہیں ہے۔

ہم کہاں جائیں۔ ہمارا روزگار چھینا جا رہا ہے۔ ہم ڈاکہ ماریں یا کیا کریں، ڈاکہ ماریں تو بھی جیل جائیں گے۔ اب ہم بال بچوں کے ساتھ احتجاج کرنے آئیں گے۔

ایک اور مزدور کا کہنا تھا کہ ’کچھ افراد جو پہلے ہمارے ساتھ دریا کے کنارے سے ریت نکالتے تھے، اب انہوں نے گاڑیاں اور ٹرالیاں خرید لی ہیں اور وہ ہمیں گدھوں کے ذریعے ریت نکالنے سے روک رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موسلادھاربارشیں،آزادکشمیر ،مری میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ،سیاحوں کو انتباہ جاری

ہم کئی دہائیوں سے یہ کام کر رہے ہیں۔ اب ٹرالیوں کو براہ راست دریا تک لے جانے سے ہمارا روزگار ختم کیا جا رہا ہے۔

ڈپٹی کشمنر کوٹلی میجر ریٹائرڈ ناصر رفیق نے ایک ویب سائٹ کو بتایا ہےکہ یہاں کچھ افراد اپنے طور پر دریا سے ریت نکانے کا کام کرتے تھے۔ جب سے گلپور ڈیم بنا ہے تو دریا کی سطح کچھ بلند ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کچھ مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

حالیہ واقعے سے متعلق ڈی سی کا کہنا تھا کہ دراصل یہ ریت نکالنے والے دو گروپس کے درمیان تنازع ہے جس میں لڑائی کا خدشہ تھا۔ اس لیے ضابطہ فوجداری کی دفعات 150، 151 اور 167 کے تحت کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں وقت کے ساتھ ساتھ قوانین بنتے رہے ہیں۔ یہ افراد بغیر کسی لائسنس کے ریت نکالتے تھے۔ اب ہم نے یہ طے کرنا ہے کہ جس مقام سے یہ ریت نکال رہے ہیں، اس کی نوعیت کیا ہے۔ اگر وہ شاملات یا خالصہ سرکار ہے تو اس کے لیے انہیں حکومت سے لیز حاصل کرنا ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں مقیم پاکستانی نے بڑا اعزاز اپنے نام کر لیا

ڈی سی ناصر رفیق نے مزید بتایا کہ یہ تحصیل دار صاحب کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس زمین کی نوعیت کا پتا کر کے مزید کارروائی کریں۔

ہم نے ان فریقین کو پابند ضمانت کرنے کی کوشش کی جس کے تحت انہیں کچھ رقم جمع کرانا تھی تاکہ ان کے درمیان کسی ممکنہ جھگڑے کو روکا جا سکے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ممکنہ جھگڑے کے پیش نظر دونوں فریقوں کے کچھ افراد کو حراست میں لیا ہے جنہیں پابند ضمانت کرنے کے بعد رہا کر دیا جائیگا۔

یاد رہے کہ کوٹلی آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن محمود مسافر نے کچھ سال قبل گدھوں کیساتھ مظفر آباد تک احتجاجی مارچ کیا تھا۔

Scroll to Top