راولپنڈی (کشمیر ڈیجیٹل)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا ہے کہ آرمی چیف نے برسلز میں کسی سیاسی موضوع پر گفتگو نہیں کی اور نہ ہی کسی معافی کا ذکر کیا۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ برسلز کی تقریب میں سیکڑوں افراد موجود تھے، جہاں صرف تصاویر بنوائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے نہ تو پی ٹی آئی اور نہ ہی بانی پی ٹی آئی سے متعلق کوئی بات کی، اور کسی صحافی کو انٹرویو بھی نہیں دیا”، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا۔
انہوں نے سہیل وڑائچ کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک من گھڑت کہانی ہے جو ذاتی تشہیر اور مفاد کے لیے گھڑی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو خبر شائع کرنے سے پہلے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔ افسوس کی بات ہے کہ ایک سینئر صحافی نے بھی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ جس شخص نے غیر قانونی حرکت کی ہو، اسے قانون کے کٹہرے میں آنا ہوگا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ فوج ایک ذمہ دار ادارہ ہے اور میڈیا کو بھی سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اعادہ کیا کہ برسلز کے ایونٹ میں نہ تو پی ٹی آئی کا ذکر ہوا اور نہ ہی معافی کا۔ یہ سب کچھ صرف ایک صحافی کی ذاتی تشہیر کی کوشش تھی، جو نامناسب رویہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل نے پی ٹی آئی کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، 9 مئی صرف فوج کا نہیں قوم کا مقدمہ ہے، واضح ہیں کہ 9 مئی کرنے والوں، اس کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ آج چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ؛ 9 مئی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں منظور،رہائی کا حکم