کشتواڑ(کشمیر ڈیجیٹل) جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کی تحصیل پڈر کے گاؤں چشوٹی میں جمعرات کو بادل پھٹنے کے واقعے میں کم از کم 33 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے 33سے زائد افراد ہلاک، 120 سے زائد زخمی، اور 220 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔جبکہ علاقے میں امدادی ٹیمیں بھی پہنچ چکی ہیں ۔
واقعہ دوپہر 12 سے 1 بجے کے درمیان پیش آیا، جب مچا ئل ماتا یاترا کے لیے بڑی تعداد میں زائرین جمع تھے۔ بادل پھٹنے سے پیدا ہونے والے سیلابی ریلے نے علاقے میں لگائے گئے لنگر کو شدید نقصان پہنچایا۔
وفاقی وزیر جتندر سنگھ اور جموں و کشمیر کے وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سول انتظامیہ، پولیس، فوج، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کو فوری طور پر امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا حکم دیا۔
چشوٹی گاؤں 9,500 فٹ کی بلندی پر اور کشتواڑ سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں سے مچا ئل ماتا مندر تک 8.5 کلومیٹر کا پیدل سفر شروع ہوتا ہے۔
اس وقت ملک کے کئی پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات ہو رہے ہیں، جن میں اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش بھی شامل ہیں۔