مظفر آباد: وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھانا مسئلہ کشمیر کیخلاف سازش ہے ، جب ریاست اپنی رٹ نافذ کرنے پر آئی تو 30 سیکنڈ نہیں لگیں گے۔
یوم استحصال کشمیر کے موقع پر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انوارالحق نے کہا کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام ، آزادکشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور کشمیری ڈائسپورہ سمیت ہم سب مسئلہ کشمیر کی پشت پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیس کیمپ کی موجودہ حکومت نے حریت قیادت کیساتھ مل کر پبلک موبلائزیشن کی ، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے ، انھیں تاریخ ہمیشہ یادرکھے گی۔
آئین آزادکشمیر کی رو سے آپ کا وزیراعظم بااختیار ہے ، مقبوضہ کشمیر کی حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے ، ہم نے ہمیشہ اپنی ہر بات ڈنکے کی چوٹ پر کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: مہاجرین کا حکومت پر الزامات کا طوفان! بسناڑہ میں پانی، بجلی، تعلیم و صحت سب کچھ نایاب
تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے گورننس سسٹم سے گیپس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھا کر مسئلہ کشمیر کو علاقائی مسئلہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
فاضل رکن نیلم نے کہا کہ مہاجرین کی سیٹوں کے حوالے سے معاملہ کھڑا کرنے کے پیچھے کوئی نہ کوئی خرابی ضرور ہے، دوسرے فاضل رکن نیلم نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی جماعتیں لکیر کے دونوں اطراف کھیل رہی ہیں۔
جب ریاست اپنی رٹ نافذ کرنے پر آئی تو رٹ نافذ کرنے میں 30 سیکنڈ نہیں لگیں گے ، یقین دلاتاہوں کہ سیاسی اخلاقی اور سفارتی حمایت سے آگے مسلح جدوجہد کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 35 اے ختم کر کے آبادی کی ہیئت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ، بھارت نے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے حلقہ بندیوں میں رد وبدل کیا۔
اقوام متحدہ امت مسلمہ کا ایک بھی مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہو چکا ، میرے وہ الفاظ سچ ثابت ہوئے جن میں میں نے کہا تھا کہ اگر بھارت بلوچستان میں دہشتگردی سے باز نہ آیا تو مسلح افواج پاکستان بھارت کے اندر گھس کر ماریں گی ۔
یہ بھی پڑھیں: مہاجرین 1989ء کے مطالبات سے متعلق خواجہ فاروق کا وزیر اعظم انوار الحق کو انتباہ
وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہمیں معرکہ حق کے دوران تھریٹس ملیں لیکن ہم نے کبھی بھارت کے خوف سے کام نہیں روکا ، زندگی اور موت اللّہ کے ہاتھ میں ہے
ان کا کہنا تھا کہ مہاجرین سیٹوں پر گفتگو کہاں سے آئی ہے ؟ ایوان کو کسی چیز سے خطرہ نہیں ہے ، آج سوشل میڈیا کا زمانہ ہے چیزیں زیادہ کلئیر نظر آرہی ہیں ، ایوان کو کوئی خطرہ نہیں ہے
ذمہ دار منصب پر بیٹھ کر سوچنا ہے کہ چیزیں مل بیٹھ کر اور گفت و شنید سے حل کرنی ہیں ، اگر لوز بال کریں گے تو پھر اس کے نتائج بھیانک ہوں گے ، مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھانا مسئلہ کشمیر کے خلاف سازش ہے
انہوں نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن نے ایک گرفتاری کی بات کی ہے ، اس حوالے سے کہوں گا کہ گرفتاریاں بھی صلاح مشورے سے ہوتی ہیں اور چھوڑا بھی صلاح مشورے سے جاتا ہے
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ نظام ہمیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں کے صدقے ملا ہے ، ہمیں شہدا کی قربانیوں کا ادراک کرنا ہے ، اگر نہیں کریں گے تو مجرم ٹھہریں گے ، تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے ۔