فاروق حیدر

انوارالحق یوٹرن کی منفرد مثال، ہر مطالبہ ہڑتال کے بعد منظور کیا جاتا ہے، راجہ فاروق حیدر

میرپور /بھمبر: سابق وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کا وزیر اعظم اثر حاضر میں یو ٹرن کی منفرد مثال ہے ، ہر مطالبہ ہڑتال کے بعد منظور کیا جاتا ہے۔

صدارتی آرڈیننس میں بھی ایسا ہی ہوا، پہلے گالیاں نکلواتے ہیں پھر بات مان لیتے ہیں، اس وزیر اعظم نے بھائی کو بھائی سے لڑایا،یہ ان کی واحد خوبی ہے۔

دورہ میرپور و بھمبر کے دوران مختلف عوامی وفود اور جماعتی کارکنوں کے ساتھ بات چیت کے دوران راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ اس وقت آزاد کشمیر کے اندر سیاسی خلیج ہے ،سیاسی عمل رکنے سے نظریاتی و فکری مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

سیاسی جماعتیں اور سیاسی قیادت کو غیر متعلق اور غیر موثر کر کے جو مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی وہ کسی صورت قومی مفاد میں نہیں ہے ، سنجیدہ اور دانشور طبقہ پوچھتا ہے کہ آزاد کشمیر میں یہ تجربات کیوں کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انوارالحق نےبھمبر میں زمینوں پر قبضے کئے، حساب دینا ہوگا،راجہ فاروق حیدر

موجودہ حالات میں آزاد کشمیر کے اندر یک جماعتی حکومت اورمضبوط وزیراعظم چاہیے جو مختصر کابینہ کے ساتھ ریاستی اداروں کو فعال بنائے، عوامی شراکت اقتدار کے تصور کو اجاگر کرے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گڈ گورننس قائم کرے اور ایک منظم انداز میں آگے بڑھے ،ایک جامع پالیسی طے کرے تعلیم صحت روزگار کے حوالے سے عوام کو سہولیات اور برابری کی سطح پر مواقع دینے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

بلدیاتی نمائندگان کو گراس روٹ لیول پر تعلیم صحت ترقیاتی امورمصالحت سمیت دیگر معاملات پر اختیارات دیے جائیں، شفافیت اور جوابدہی کے تصور کو محکمہ جات کے اندر عملی طور پر نافذ کرنے کے لیے قاعدے قانون پر سختی سے عمل کرواکر بہتری لائی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کا انوار الحق کو کڑا جواب

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2021 کا الیکشن عمران خان اور باجوہ نے مل کر چرایا، ہماری کارکردگی اتنی بری نہیں تھی اس کے بعد یکے بعد دیگرے وزیراعظم آئے، اب جو نظام آیا اس نے رہی سہی کسر نکال دی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنے سائے سے بھی ڈرتے ہیں ،کسی پر اعتماد نہیں کرتے ،بجٹ پر خود کہتے ہیں کسی کو ہاتھ نہیں لگانے دیا ،جان بوجھ کر معاملات کو پہلے بگارڑتے ہیں پھر آخر میں جاکر یو ٹرن لے لیتے ہیں۔

ہمیں اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی ،آمدن کا سب سے بڑا ذریعہ ٹیکسز کے بعد بجلی کا تھا ہم نے آزادکشمیر کے اندر انتظامی اور مالیاتی ڈسپلن لایا ۔

Scroll to Top