اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ان کا دورہ امریکا اور اقوام متحدہ ہر لحاظ سے کامیاب رہا۔
امریکا اور اقوام متحدہ کے 10 روزہ دورے کے بعد وطن واپسی پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کے ساتھ ہر بار مسئلہ کشمیر اٹھایا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دورہ اقوام متحدہ کے دوران سلامتی کونسل کے اجلاس کی 3 بار صدارت کی۔اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستان کی پیش قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور ہوئی۔
نائب وزیراعظم نے اس دورے میں اقوام متحدہ میں دوریاستی حل سے متعلق فلسطین کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔اس کانفرنس کا اہتمام فرانس اور سعودی عرب نے کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طورپرختم نہیں کرسکتا،مذاکرات کیلئے تیار ہیں،اسحاق ڈار
نیویارک سے استنبول کے راستے اسلام آباد واپسی پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی کہ مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے۔
نائب وزیراعظم نے نیویارک سے استنبول ائیرپورٹ پہنچتے ہی وزیراعظم شہبازشریف کو ٹیلی فون بھی کیا اور غزہ میں غذائی بحران اور قحط کی صورتحال پر بات کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے ان کے کہنے پر 200 ٹن غذائی سامان غزہ بھیجنے کی فوری منظوری دی، جس پر انہوں نے ایم ڈی این ڈی ایم اے اور خارجہ سیکرٹری کو ہدایت کی کہ سامان جلد غزہ بھیجنے کی تیاری کریں۔
اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کو غذا اور ادویات کی بلاروک ٹوک فراہمی فوری طور پر یقینی بنائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں ہیومینیٹرین فوڈ صورتحال دل دہلا دینے والی ہے، غزہ میں خواتین اور بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔پاکستان فلسطینی عوام کےساتھ غیرمتزل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔