مظفرآباد:وزیراعظم سیکرٹریٹ میں تعینات محکمہ اطلاعات کے معطل کئے گئے ڈپٹی ڈائریکٹر مقصود میر نے جنسی سیکنڈل میں ملوث ہونے پر عبوری ضمانت حاصل کر لی ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے میڈیا سے متعلق معاملات دیکھنے اور وزیراعظم سیکرٹریٹ میں خدمات سرانجام دینے کی وجہ سے گزشتہ 2ماہ سے انکی طرف دیکھا تک نہیں اور گزشتہ روزمقصود میر نے ضمانت حاصل کر لی۔
جنسی سکینڈل میں ملوث ہونے پر اور مظفرآباد پولیس کی تحریک پر سیکرٹری اطلاعات نے مقصود میر کو عہدے سے معطل کیا تھا۔
جنسی سکینڈل میں گرفتار محکمہ اطلاعات کے کلرک حسنین نذیر کی آڈیو میں محکمہ اطلاعات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مقصود احمد میر کے ملوث ہونےاور پولیس کی جانب سے محکمہ کو اسکی معطلی کی تحریک کے بعد کئی سنسنی خیز انکشافات سامنے آ ئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مظفرآباد جنسی اسکینڈل کی صاف و شفاف تحقیقات کی جائیں : مشیر حکومت کا مطالبہ
ریکارڈ کے مطابق مقصود میر 2023 میں بھی جنسی ہراسگی اور بلیک میلنگ کے الزام میں ملازمت سے معطل رہ چکا ہے جو بعد ازاں اعلی حکام کو مستفید کرکے بحال ہو گیا۔
ایک معطل آفیسر وزیراعظم آزادکشمیر کے ساتھ دوران معطلی کیسے منسلک ہوا اور پھر کیسے بحال ہوا یہ میرٹ کا پرچار کرنے والے وزیر اعظم کے لیے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
مقصود میر انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن میں تھرڈ ڈویژن ہے اور وہ مبینہ طور پر جعلی نرمی لے کر ترقیاب ہوتا رہا ہے۔
مظفر آباد پولیس دو ماہ ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی اور ملزم نے عبوری ضمانت حاصل کرلی ، ملزم کی سہولت کاری آخر کس نے کی اور گرفتاری سے کس نے بچایا یہ ایک سوالیہ نشان بن چکا ہے۔