ہائیکورٹ:این ٹی ایس تقرری قانون کی تبدیلی کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)عدالت العالیہ آزاد جموں و کشمیر نے گریڈ 5تا 15کی خالی اسامیوں پر تقرریوں کیلئے نون لیگ کے دور میں بذریعہ تھرڈ پارٹی (این ٹی ایس)بھرتی کے قانون کو تبدیل کرنے کی نسبت ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کردہ رٹ سماعت کیلئے منظور کر لی ۔

سماعت جج ہائی کورٹ جسٹس شاہد بہار کر رہے ہیں ۔ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے راجہ امجد علی خان،راجہ سجاد احمد خان ،فیاض خان ،قاضی ظہیر احمد اور سردار صہیب تنویر نے دائر کردہ رٹ میں موقف اختیار کیا کہ سول سروینٹس ایکٹ 1976کے تحت گریڈ 16و بالا کی اسامیوں پر تقرریوں کا اختیار پبلک سروس کمیشن کی ذمہ داری ہے جبکہ گریڈ1تا 15پر سلیکشن کیلئے مختلف سلیکشن کمیٹیز اور سلیکشن بورڈز کی ذمہ داری ہے ۔

ن لیگ کے دور حکومت میں 2021میں کابینہ کے فیصلہ کی روشنی میں گریڈ5تا 15کی تقرریاں بذریعہ تھرڈ پارٹی کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھاجبکہ موجودہ حکومت نے آزاد جموںو کشمیر ریگورمنٹ (بذریعہ تھرڈ پارٹی )ایکٹ 2021منسوخ کر دیا جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں آتا ہے ۔

لہذا موجودہ کابینہ /حکومت کی جانب سے منسوخ کیے گئے تھرڈ پارٹی ایکٹ 2021کو بحال کیے جانے کی استدعا ہے تاکہ ریاست کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو میرٹ پر ملازمتیں مل سکیں ۔

عدالت نے رٹ سماعت کیلئے منظور کر لی ۔رٹ پٹیشن عنوانی آزاد جموں و کشمیر بار ایسوسی ایشن مظفرآباد بذریعہ راجہ وسیم یونس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ(صدر)راجہ ظفر عمر خان ایڈووکیٹ (جنرل سیکرٹری دائر کی گئی ہے جس میں حکومت آزاد کشمیر، لاء ڈیپارٹمنٹ ،قانون ساز اسمبلی ،آزاد کشمیر کابینہ /چیف سیکرٹری ،سیکرٹری سروسزکو فریق بنایا گیا ہے۔۔

ہائی کورٹ نے رٹ پٹیشن کو سماعت کیلئے منظور کر لیا ہے ۔واضح رہے کہ گریڈ 1تا 15کی تقرریوں کیلئے قائم سلیکشن کمیٹیز قبل ازیں بھی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور تقرریوں پر حکم امتناعی بھی موجود ہے ۔

راولپنڈی: سدرہ قتل کیس میں گرفتار باپ، بھائی اور سابق شوہر کا اعتراف جرم،4 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

Scroll to Top