ٹرمپ نے سیچویشن روم میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا،ٹیم کو ایرانی حکام سے ملاقات کی ہدایت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیچویشن روم میں نیشنل سکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس طلب کر لیا اور کونسل کو ہرممکن ہنگامی صورتحال کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے مطابق ٹرمپ نے کینیڈا میں جاری جی 7 اجلاس میں اپنی شرکت مختصر کردی ہے اور وہ عشائیہ کے فوراً بعد واشنگٹن روانہ ہو گئے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع نے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجھے جتنی جلدی ہو سکے واشنگٹن واپس جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی وارننگ کے بعد تہران میں زور دار دھماکے

انہوں نے کہا کہ صدرٹرمپ اب بھی ایران کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں تاہم موجودہ صورت حال انتہائی حساس ہو چکی ہے اور فوری فیصلوں کی ضرورت ہے۔

ادھر امریکی عہدیدار کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایرانی حکام سے جلد از جلد ملاقات کی کوشش کریں تاکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے سفارتی حل تلاش کیا جا سکے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا تہران واقعی اس تنازعے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں سنجیدہ ہے یا نہیں۔

جب سے اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ایران پر پہلی میزائلوں کی بارش کی، تب سے ٹرمپ مسلسل اس مؤقف پر قائم ہیں کہ ایران کو امریکا کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے اور نجی طور پر وہ اپنی ٹیم کو ایرانی حکام اور اُن کے رابطہ کاروں سے گفتگو جاری رکھنے پر زور دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران خالی کرنے کی وارننگ دیدی

کینیڈا میں جاری جی 7 اجلاس کے دوران ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں کو بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کیلئے بات چیت جاری ہے اور انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ چاہتے ہیں امریکی حکام ایرانی ہم منصبوں سے اسی ہفتے ملاقات کریں۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے بتایا کہ اگرچہ تاحال کوئی حتمی ملاقات طے نہیں پائی لیکن ایران اور اسرائیل دونوں کی جانب سے کشیدگی کم کرنے کی سمت پیش رفت دکھائی دے رہی ہے۔

ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے ایران مذاکرات کی میز پر ہے، وہ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔

Scroll to Top