ہٹیاں بالا(عمر بھٹی راجپوت سے )مسلم لیگ ن کے ممبر مجلس عاملہ راجہ آصف لطیف نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر مشتاق اور سینئر نائب صدر پیپلز پارٹی اشفاق ظفر وزیر اعظم آزاد کشمیر کا مہرہ اور تنخواہ دار بن کر راجہ فاروق حیدر خان کی کردار کشی کرتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان تحریک آزادی کشمیر کے ہیرو ہیں، امیر جماعت اسلامی کے پریس کانفرنس میں لگائے گئے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں جماعت اسلامی چندہ پر چل رہی ہے اور گزشتہ کئی عرصہ سے جماعت کی فنڈنگ کا پروگرام متاثر ہے اسی لیے امیر جماعت اسلامی اپنی تنخواہ فاروق حیدر پر الزامات لگا کر وزیر اعظم سے وصول کررہے ہیں ۔
راجہ محمد مشتاق کا ٹریک ریکارڈ ہے کہ انہوں نے کبھی سیاست نہیں کی انہوں نے اپنے آپ کو ایک مہرہ رکھا اور آج بھی وہ مہرہ بن کرسیاست کررہے ہیں ،
مزید یہ بھی پڑھیں: نیلم کے عوام کوسہولیات کی فراہمی پر افواج پاکستان کے مشکور ہیں ، وزیر اطلاعات آزادکشمیر
وہ پہلے پیپلز پارٹی کا مہرہ تھے اور پھر پبلک سروس کمیشن کے ممبر بننے کے لیے فاروق حیدر کا سہارا لیا ۔ تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے عالمی فورمز سمیت ہر فورم پر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جاندار آواز مسلمہ ہے راجہ فاروق حیدر خان کی آواز دبانے کے لیے امیر جماعت اسلامی وزیر اعظم کا مہرہ بن ہرزہ سرائی کررہے ہیں ،ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی کے زیر استعمال گاڑیاں اور کچن تک مسئلہ کشمیر کی وجہ سے چل رہا ہے ،ہمارا ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے ہم تحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد کو اپنا فرض سمجھتے ہیں ،ہم بھی سیاست کرتے ہیں اور اپنی محنت مزدوری کے پیسوں سے سیاست کرتے ہیں ۔
ضلع جہلم ویلی میں تعمیر و ترقی عوامی خوشحالی کے حوالہ سے راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کردار تاریخی ہے اور سب کے سامنے ہے ،اور آگے بھی اسی تسلسل سے تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھیں گے ، ہیلتھ پیکج بھی راجہ فاروق حیدر خان کی مشاورت سے دیا گیا ہے آگے تعلیمی پیکج بھی منتخب ایم ایل اے کی مشاورت سے دیا جائے گا ۔
زلزلہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت کس نے کرپشن کی ہے عوام جانتی ہے کشمیر سرجیکل ہسپتال میں کرپشن کی وجہ سے کس کی نوکری گئی عوام یہ بھی جانتے ہیں ، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے کانفرنس بلائی ہے تو امیر جماعت اسلامی کو اس میں شامل ہونا چاہیے بجائے اس کہ آپ کسی اور کا مہرہ بن کر ہم پر الزامات عائد کریں یہ بات ناقابل برداشت ہے ۔
ہمارے سیاسی مخالفین بھی ہیلتھ پیکج کو کریڈٹ لینے کی کوشش کررہے ہیں جنہیں وزیر اعظم نے کشمیر ہاؤس میں دو درجن سیب اور ایک درجن مالٹے دیکر بیان بازی کروائی ،
راجہ فاروق حیدر کی جانب سے کشمیر کانفرنس بلانے کے بعد امیر جماعت اسلامی اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ اگر ان کا کوئی مخالف مسئلہ کشمیر پر بات کرے گا یا اس کے لیے آواز اٹھائے گا اس کا سرٹیفکیٹ ڈاکٹر مشتاق جاری کریں گے،حالانکہ مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھانا ہم سب کی اولین ترجیحات ہونی چاہیے لیکن اپنے روزگار کو بچانے کے لیے ڈاکٹر مشتاق یہ باتیں کرتے ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کی یہ سوچ ڈائریکٹ مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے ، یہ فنڈز لیکر مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر وفاق نے خاموشی اختیار رکھی ہے ہمیں تشویش ہے کہ پاکستان کو جس طرح مسئلہ کشمیر اجاگر کرنا چاہیے وہ نہیں کررہا ۔
راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا یہ مقصد ہے کہ ہم اس حساس مسئلہ پر وفاق سے کیسے بات کریں مسئلہ کشمیر کو از سر نو تجاویز کے ذریعے کیسے اجاگر کریں ،پاکستان و بیرون ممالک کشمیری قوم کو ایک نقطہ پر کیسے اکھٹا کریں اور آزاد کشمیر کے اندر بھی تحریک کو فعال کریں۔۔