چیئرمین حریت کانفرنس مسرت عالم بٹ، میر واعظ عمرفاروق کی پاکستانی عوام کویوم پاکستان کی مبارکباد پیش

سرینگر(کشمیر ڈیجیٹل)کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ ، میر واعظ عمرفاروق سید شبیر احمد شاہ،آسیہ اندرابی سمیت ، دیگر حریت رہنماوں نے مشترکہ بیان میں ”یوم پاکستان“ کے موقع پر پاکستانی عوام اور حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے ملک کی ترقی ، استحکام اور دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی دعا کی ہے۔

مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغا م میں کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ساتھ پوری امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا ہے اور کشمیری عوام اس نظریے کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

مسرت عالم بٹ، میر واعظ عمرفاروق، سید شبیر احمد شاہ ودیگر نے مششترکہ بیان میں  کہا کہ مملکت خداد اد میں شمولیت کا کشمیریوں کا خواب ایک روز ضرور پورا ہوگا۔حریت رہنماؤں نے 23 مارچ 1940 کو منظور کی گئی قرارداد پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد نے خطے کے مسلمانوں کو نئی توانائی اور حوصلہ دیا جو قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں اپنے لئے ایک الگ وطن کے حصول کیلئے مصروف جدوجہد تھے۔

انہوں نے حق خودارادیت کی جدوجہد کے لیے غیر متزلزل حمایت پر پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط و مستحکم پاکستان کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ اسکے انضمام کی ضمانت ہے۔ضلع کٹھوعہ کے علاقے لوہائی میں بھارتی فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین کشمیری نوجوانوں محمد سلیم ، فاروق احمد اور ہپی چودھری کو گرفتار کر لیا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے ایک بیان میں نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند 5ہزارسے زائد کشمیریوں کو رہا کرے۔

انہوں نے ان کی طویل نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بہت سے کشمیری بغیر مقدمہ چلائے قید ہیں اور انہیں قانونی حقوق سے محروم رکھاگیا ہے۔آغا روح اللہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ نظربندیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جسکی طرف عالمی برادری کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

بھارتی نیوز پورٹل” آرٹیکل 14 “کی ایک رپورٹ میں بھارت بھر میں ہند انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے کشمیری تاجروں کو ہراساں کیے جانے اور انہیںتشدد کا نشانہ بنائے جانے کے مسئلے کو اجاگر کیا گیا ہے۔ بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی نفرت کے ماحول میں بہت سے لوگوں کو دھمکیوں اور حملوں کا سامنا ہے جس سے ان کی روزی روٹی اور سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
سرینگر سمیت کشمیر بھر میں قائداعظم، آرمی چیف جنرل عاصم منیر،پاکستانی پرچم والے پوسٹر چسپاں

Scroll to Top