وزیراعظم انوارالحق کے انتخاب کیخلاف آج اہم سماعت، نظریں ہائیکورٹ پرلگ گئیں

مظفر آباد: وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوارالحق کے انتخاب سے متعلق سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی طرف سے آزادکشمیر ہائیکورٹ میں دائر آئینی درخواست پرسماعت آج جمعہ کو ہوگی جس پر تمام نظریں عدالت عالیہ پر لگ گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم چوہدری انوالحق نے سپیکر کے عہدہ سے استعفیٰ بغیر وزیراعظم کا انتخاب لڑا اور48 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے جس پر سابق وزیراعظم نے ایک سال گزرنے کے بعد عدالت عالیہ سے رجوع کیاہے۔

ابتدائی سماعت کے دوران چیف جسٹس آزادکشمیر ہائیکورٹ جسٹس صداقت حسین راجانے ریمارکس دیئے تھے کہ درخواست گزار کوووٹ دینے کے ایک سال بعد کیسے یاد آگئی کہ انتخاب غیر قانونی ہے۔

گزشتہ روز سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر وکلاء کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے اور عدالت سے استدعا کی کہ سماعت کی جائے لیکن بینچ دستیاب نہ ہونے پر سماعت نہیں ہوسکی۔

اس دوران فاروق حیدر عدالت میں کھڑے ہوئے تو بینچ سے ٹکرا کر گر گئے اور معمولی خراشیں آئیں، بعدازاں عدالت نے درخواست بینچ کی دستیابی پر آج سماعت کیلئے مقرر کی۔

راجہ فاروق حیدر نے وکلاء چیمبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کیلئے عدالت آیا ہوں ،میرے صرف آئین پر عملدرآمد چاہتا ہوں باقی کوئی خواہش نہیں ہے۔

انہوں نے حکومت پر تاخیری حربوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب انوارالحق کا بیساکھیوں کے سہارے بچنا ناممکن ہوچکا ہے۔

سیاسی پنڈتوں نے آج کی سماعت کواہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری انوار الحق کی وزارت عظمیٰ خطرے کا شکار ہو سکتی ہے ۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کا تعلق ن لیگ سے ہے اور ان کی پارٹی کے لوگ وزیراعظم انوارالحق کی کابینہ میں شامل ہیں اور وزیراعظم کیساتھ ہی کھڑے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ آزادکشمیر ہائیکورٹ نے اس سے قبل سابق ویراعظم سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیدیا تھا۔

Scroll to Top