اسلام آباد /مظفر آباد(کشمیر ڈیجیٹل)منگلا ڈیم منشیات سمگلنگ سکینڈل پر آزاد کشمیر کے وزیر وائلڈ لائف وفشریز سردار جاوید ایوب نے نوٹس لے کر وزارت داخلہ آزاد کشمیرکو معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق منگلا ڈیم سے مچھلی سپلائی کی آڑ میں مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر منشیات سمگلنگ کے انکشاف اور وفاقی حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری آزادکشمیر کو تحقیقات کے حکم کے بعد وزیر وائلڈ لائف نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف وفشریز سے جاری مراسلہ میں وزارت داخلہ سے کہا گیا ہے کہ الزامات کی اسپیشل برانچ سے تحقیقات کروا کردو ہفتے میں رپورٹ وزارت وائلڈ لائف کودی جائے۔
قبل ازیں وفاقی وزارت داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول نے منگلا ڈیم میں مچھلیوں کیساتھ منشیات کی مبینہ سمگلنگ پر چیف سیکرٹری آزادکشمیر کو تحقیقات کی ہدات کی تھی۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا تھاکہ 15 روز میں تفصیلی رپورٹ بھیجی جائے اس رپورٹ میں تمام تر نتائج اور قابل عمل سفارشات بھی پیش کی جائیں اور اگر منشیات کی سمگلنگ کی تصدیق ہوتی ہے تو ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی شروع کی جائے۔
چیف سیکرٹری کو ہدایت کی گئی تھی کہ اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جائے اور اس کی تعمیل کو یقینی بنانے اور امن عامہ کو برقرار رکھنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
ادھرگزشتہ روز محکمہ جنگلی حیات و ماہی پروری آزادکشمیر کے ترجمان نے خبروں پر وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ منگلا ڈیم سے مچھلی نکاسی کیلئے محکمے کا ٹھیکیدار کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ ہے جس کے تحت ٹھیکیدار ڈیم سے کی نکاسی اور تمام ریاستی قوانین کی پاسداری کا ذمہ دار ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ جنگلی حیات و ماہی پروری مچھلیوں کی آڑ میں کسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرتا اور اس سلسلے میں تحقیقات پر متعلقہ ریاستی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق مچھلی نکاسی کے ٹھیکیدار چوہدری ظفر اور انکے ساتھیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے پنجاب حکومت کو بھی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
منگلا ڈیم سے مچھلیوں کے ذریعے منشیات کی مبینہ سمگلنگ کس طرح کی جا رہی ہے اس کاتحققیات سے ہی پتہ لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: راولاکوٹ پولیس کی منشیات فروشوں کیخلاف کارروائی ، ایک ملزم گرفتار، مقدمہ درج