وزراء کی پریس کانفرنس پر بلدیاتی نمائندوں کا سخت ردعمل،شدید مزاحمت کی دھمکی دیدی

راولاکوٹ (کشمیر ڈیجیٹل) بلدیاتی نمائندگان نے حکومت آزادکشمیرکو خبر دار کیا ہے کہ اگر بلدیا تی اداروں کو کمزور کرنے کیلئے کسی قانون سازی کی کوشش کی گئی تو نہ صرف شدیدمزاحمت کی جائیگی بلکہ آمد ہ عام انتخابات میں ممبران اسمبلی کیخلاف منظم تحریک بھی چلائی جائیگی۔

فوکل پرسن و چیئر مین ضلع کونسل پونچھ سردار جاوید شریف ایڈووکیٹ نے بلدیاتی نمائندگان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کرنے کی بجائے عدالتی فیصلہ کے مطابق بلدیاتی اداروں کو فنڈز اور اختیارات منتقل کرے ورنہ بلدیاتی نمائندگان مینڈیٹ کے مطابق اپنا حق لینے کیلئے سخت فیصلے کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندگان پارٹیوں ، برادریوں اور قبیلوں کے بندھن سے آزاد ہوکر اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے کمر بستہ ہو چکے ہیں ، ممبران اسمبلی جو اختیارات اور فنڈز کی نچلی سطح پر منتقلی کے خلاف ہیں انہیں اب اپنے اپنے حلقوں میں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بلدیاتی نمائندگان اپنی تحریک کو مزید منظم اور موثر بنانے کیلئے ایکشن کمیٹی سمیت سیاسی زعماء، وکلاء ، ٹریڈ یونیز ، مختلف تنظیموں کو ہمنوا بنا کر میدان میں نکلیں گے، وزراء حکومت کی پریس کانفرنس سراسر حقائق کے مغائر اور دروغ گوئی پر مبنی ہے ۔

سردار جاوید شریف نے کہا کہ بلدیاتی نمائندگان اب یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ اپنا حق لئے بغیر واپس نہیں آئیں گے اور حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے لوگوں کا محاسبہ کریں گے تاکہ عوامی مینڈیٹ کی پاسداری ہو سکے۔

رمضان المبارک کے تقدس کا خیال رکھتے ہوئے ہم نے اسمبلی کے گھیرائو کی کال موخر کی تھی، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزور کرنے کی کوئی سازش کی گئی تو ہم رمضان المبارک میںبھی سڑکوں پر نکلنے اور دھرنے دینے حتیٰ کے اسمبلی گھیراؤ کو تیار بیٹھے ہیں

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے ساتھ تمام امور پر اتفاق ہوا تھا اور کمیٹی نے ہمیں یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ ترمیمی مسودہ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا لیکن حکومت کی طر ف سے ہمیشہ تاخیری حربے استعمال کئے گئے اور ممبران اسمبلی ترمیمی مسودہ اسمبلی میں پیش کرنے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

حکمران اب بھی ہوش کے ناخن لیں اور بلدیاتی اداروں کو مضبوط کرنے کیلئے عدالتی فیصلہ پر عمل کریں ، اگر حکمران طبقہ نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا تو یاد رکھیں عام الیکشن میں عوام انہیں بری طرح مسترد کردیں گے اور انہیں چھپنے تک کی جگہ نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندگان کو جو گرانٹ دی گئی تو وہ اس کی پائی پائی کا آڈٹ کروانے کوتیار ہیں تاہم ممبران اسمبلی کو بھی اپنے کروڑوں روپے کا آڈٹ کروانا ہو گا تاکہ عوام کو بھی حقائق سے آگاہی حاصل ہو۔

بلدیاتی نمائندگان نے ہمیشہ مذاکراتی عمل کو ترجیح دی اور اب بھی وہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن حکومت دھوکہ دہی اور بددیانتی سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے معاملات دن بدن گھمبیر ہو تے جارہے ہیں ۔

اگر حکومت نے کسی طرح کی چالاکی یا شعبدہ بازی کی کوشش کی تو اس کا جو جواب دیا جائے گااس کا حکومت تصور بھی نہیں کرسکتی ہے۔

بلدیاتی نمائندگان نے ممبران اسمبلی ، وزرائ اور مشیران کی مراعات و تنخواہوں میں اضافہ کی تجاویز اور سفارشات کو یکسر مستر د کیا ہے اور کہا ہے کہ اس اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے جامعہ کشمیر کے طلباء کے خلاف کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ طلبا کو ان کا حق دیا جائے اور ان کے خلاف طاقت و اختیارات کا استعمال کرنے سے گریز کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی نمائندگان کو مزید فنڈز کی فراہمی میں عدالتی فیصلہ رکاوٹ ، کسی کو انتشار نہیں پھیلانے دینگے،وزراء آزادکشمیر حکومت

Scroll to Top