بی آئی ایس پی کے تحت نیا بینکنگ ماڈل متعارف کرائیں گے، چیئرپرسن روبینہ خالد

مظفرآباد(شجاعت میرکشمیر ڈیجیٹل ) بی آئی ایس پی کے تحت ایک نیا بینکنگ ماڈل متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کے تحت مستحق خواتین کے بینک اکاؤنٹس کھولے جائیں گے تاکہ ان کی امدادی رقم میں کسی قسم کی کٹوتی نہ ہو۔اس بات کا اظہار چیئرپرسن بی آئی ایس پی روبینہ خالد نے ایوان صدر آزادکشمیر میں منعقدہ بی آئی ایس پی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی ملک کا سب سے بڑا فلاحی منصوبہ ہے، جو پاکستان بھر میں لاکھوں مستحق خاندانوں، خاص طور پر خواتین کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق خواتین کو خود مختار بنانے کیلئے کام کر رہا ہے اور اسے سابق صدر آصف علی زرداری نے عملی جامہ پہنایا۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خواتین کی خود مختاری کو ترجیح دی ہے اور بی آئی ایس پی اسی ویژن کا تسلسل ہے۔ رجسٹریشن کے عمل کو مزید شفاف بنانے کیلئے ہر تین سال بعد تصدیق کی جائے گی تاکہ مزید مستحق خاندان اس پروگرام میں شامل ہو سکیں۔

قائمقام صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے ایوان صدر مظفرآباد میں بی آئی ایس پی کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور روٹی، کپڑا اور مکان کا تسلسل ہے۔۔

انہوں نے کہا کہ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ویژن کے مطابق خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کام کر رہا ہے۔ بی آئی ایس پی دنیا کا سب سے شفاف فلاحی منصوبہ ہے، اور کچھ عناصر نے اس کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی، مگر عوام کے دلوں میں بی بی شہید بھٹو کی تصویر ہمیشہ زندہ رہے گی ایوان صدر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قائمقام صدر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت ہمیشہ ایک رول ماڈل رہی ہے۔ آج بھی وہ لوگ جو ماضی میں انتقامی کارروائیاں کرتے رہے، مشکل وقت میں شہید بینظیر بھٹو کی مثال دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے آزاد کشمیر کے عوام کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ فراہم کیے اور یہاں سے غربت کا خاتمہ کیا۔ آج آزاد کشمیر کے ہر علاقے میں خوشحالی نظر آتی ہے، جو شہید بھٹو کے ویژن کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے خواتین کی ترقی اور خودمختاری کے لیے انقلابی اقدامات کیے اور 50 فیصد سے زائد آبادی پر مشتمل خواتین کو ہر شعبے میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے، جس میں حکومت پاکستان نے ہمیشہ تعاون کیا۔قائمقام صدر نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کے لیے خصوصی فلاحی پروگرام شروع کیے جائیں، جو اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور جن کے لواحقین پر ظلم ہو رہا ہے۔

قائم مقام صدر چوہدری لطیف اکبر کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے تحت بے نظیر ہنر مند پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد مستحق خواتین کے بچوں کو ہنر مند بنا کر انہیں خود کفیل بنانا ہے۔اسی طرح، بے نظیر نشوونما پروگرام کے تحت حاملہ خواتین کو مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ ماں اور بچے کی صحت بہتر ہو سکے۔

تعلیم کے فروغ کے لیے بھی بی آئی ایس پی اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور اس کے تحت ایسے بچوں کو تعلیمی وظائف دیے جا رہے ہیں جن کی اسکول حاضری 70 فیصد سے زائد ہو۔
چیئرپرسن بھی آئی ایس پی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام کے تحت خاتون کو خاندان کا سربراہ تسلیم کیا گیا ہے اور نادرا کے بعد ملک میں سب سے زیادہ خواتین بی آئی ایس پی کے ذریعے رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ اب کسی بھی ناگہانی آفت کے بعد ہم ایک دن میں مستحق افراد تک امداد پہنچا سکتے ہیں۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بی آئی ایس پی مستحق خاندانوں کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کرتا رہے گا، تاکہ غربت کے خاتمے اور خواتین کی خود مختاری کو یقینی بنایا جا سکے۔تقریب کے اختتام پر قائمقام صدر آزاد کشمیر نے چیئرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو سووینئر پیش کیا۔

Scroll to Top