وفاقی حکومت کا منی بجٹ پر غور، عوام پر اضافی بوجھ متوقع

(کشمیر ڈیجیٹل)وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے منی بجٹ لانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس ضمن میں مختلف تجاویز پر غور جاری ہے جن میں لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنا شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق جون میں درآمدی اشیاء پر کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی دوبارہ نافذ کیے جانے کا امکان ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک مصنوعات پر 5 فیصد لیوی لگانے کی تجویز دی گئی ہے تاہم اس پر قیمت کی حد کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔ اسی طرح 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر بھی اضافی ٹیکس کا امکان ہے، لیکن اس اقدام کے لیے آئی ایم ایف کی منظوری لازمی ہوگی۔

مجوزہ منی بجٹ کے ذریعے کم از کم 50 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی لگانے کی تجویز سامنے آئی ہے، جو صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں کی جائے گی بلکہ اس کی آمدن براہ راست وفاقی حکومت کو حاصل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا اہم سہ ملکی دورہ، سعودی ولی عہد اور ٹرمپ سے ملاقاتوں کا امکان

ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی 951 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 901 ارب روپے رہی، جس سے 50 ارب روپے کا شارٹ فال سامنے آیا۔ مجموعی طور پر جولائی تا اگست تقریباً 40 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے رکھا گیا ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کے کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں کمی کے باعث اہداف پورے کرنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

Scroll to Top