(کشمیر ڈیجیٹل)وزیراعظم آزاد کشمیر ایک طرف سبز درختوں کی کٹائی روکنے کے سخت احکامات جاری کر رہے ہیں، لیکن دوسری طرف ان کے بھائی چوہدری انعام الحق پر وادی نیلم میں درخت کاٹنے کی اجازت دیے جانے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
اس معاملے پر محکمہ جنگلات شاردہ فارسٹ ڈویژن نے اپنی پریس ریلیز میں وضاحت جاری کی ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے بھائی چوہدری انعام الحق کے ساتھ منسوب لکڑی سمگلنگ سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی اطلاعات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔
وضاحت کے مطابق فیضان ووڈ انڈسٹری دو دھنیال نے ڈپو شاردہ سے 251 مکعب فٹ دیودار لکڑی باقاعدہ نیلامی کے تحت 8 لاکھ 90 ہزار 305 روپے میں خریدی۔ اس لکڑی سے 45 مکعب فٹ تیار مال بنا کر 13 بیڈز تیار کیے گئے جو بعد میں چوہدری انعام الحق کو فروخت ہوئے۔ تیار شدہ مال کی ترسیل کے لیے باقاعدہ فارم نمبر 25/20395 جاری کیا گیا اور یہ سارا عمل محکمانہ قواعد کے مطابق مکمل ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ مادرِ وطن کی سرحدوں کے دفاع کیلئے پرعزم ہے: ایئر چیف مارشل
محکمہ جنگلات کے مطابق لکڑی کی فروخت، تیاری اور ترسیل میں کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی سامنے نہیں آئی۔ ترجمان نے کہا کہ کچھ افراد سوشل میڈیا پر غلط اور بے بنیاد مواد پھیلا رہے ہیں، جس پر محکمہ اپنے قانونی حق کے تحت کارروائی کر سکتا ہے۔