حکومت ناکام ہوچکی،آزادکشمیر میں رائج نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا، حسن ابراہیم

جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر ،ممبر قانون ساز اسمبلی سردار احسن ابراہیم نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر اسمبلی میں 53 کے ایوان میں جب 48 ووٹ ایک طرف پڑیں اور وزیراعظم کی اپنی کوئی پارٹی نہ ہو تو پھر سسٹم بری طرح تباہ ہی ہوتا ہے

کشمیر پریس کلب میرپورمیں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سردار حسن ابراہیم نے کہا کہ غیر سنجیدہ فیصلوں کا رزلٹ بھی پھر اسی طرح ہوتا ہے، سیاسی جماعتیں جب سیاسی فیصلے چھوڑ کر کسی کے اشاروں پر چلیں گی تو پھر انجام کیا ہوگا؟

یہ بھی پڑھیں:شکاگو،پاکستان قونصلیٹ میں کشمیر پر سیمینار،عالمی برادری مسئلہ حل کرائے،طارق کریم

انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کیا ہم تحریک آزادی کشمیر کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا سکے ہیں؟ کیا ہم آزاد خطہ کے اندر تعلیم صحت دیگر شعبوں میں بہتری لا سکے ہیں؟

اس وقت آزاد کشمیر کا نظام سزا و جزا کے بغیر چل رہا ہے اور اس طرح کانظام زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا میں نے اسی لئے میں نے جھنڈی کی آفر قبول نہیں کی، غلط فیصلے کرنے والی سیاسی جماعتوں سے لوگوں کو ووٹ کے ذریعے پوچھنا ہوگا

حسن ابراہیم نے کہا کہ میرے والد سردار خالد ابراہیم اور میں نے بھی بہت تحریکیں چلائی ہیں مگر کبھی سڑکیں بند نہیں کیں بلکہ پارلیمانی زبان میں معاملات حل کروائے،وزیراعظم کی کافی باتیں سمجھ سے بالاتر ہیں،میں کافی چیزوں سے مطمئن نہیں ہوں

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھے بہت سے لوگوں کا فیلیر نظر آرہا ہے ،ن لیگ نے آئینی ترمیم کے ذریعے وزراء کی تعداد کم کی پھر دوبارہ تعداد بڑھانے میں بھی ساتھ مل گئے یہ ان کی مرضی ہے،میرا مشورہ ہے آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتیں سیاسی نظام کو مستحکم کریں۔

 

 

Scroll to Top