لندن (کشمیر ڈیجیٹل)برطانیہ کی کرنسی کی تاریخ میں ایک طویل اور اہم دور کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ اب مزید ملکہ الزبتھ دوم کی تصویر والے نئے سکے اور نوٹ مارکیٹ میں جاری نہیں کیے جائیں گے۔ اس کی بجائے برطانوی کرنسی پر بادشاہ چارلس سوم کی تصویر نمایاں ہوگی جو ایک نئے دور کی شروعات کا اظہار ہے۔
بی بی سی کیمطابق برطانوی ٹکسال رائل منٹ نے برطانیہ کی کرنسی کی تاریخ کے ایک نئے باب کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں ایک پاؤنڈ کے وہ آخری سکے جاری کیے جا رہے ہیں
جن پر ملکہ الزبتھ دوم کی تصویر نقش ہے۔ یہ سکے سال 2021 اور سال 2022 کی تاریخ کے ساتھ جاری کیے جا رہے ہیں۔
رائل منٹ کے مطابق یہ آخری ایک پاؤنڈ کے سکے موجودہ زیر گردش سکوں میں سب سے نایاب ہیں اور یہ آخری بار ہوگا کہ کسی نئے سکے پر ملکہ الزبتھ دوم کی تصویر ہوگی۔
اگرچہ ملکہ الزبتھ والے سکے قانونی طور پر قابل استعمال رہیں گے مگر اب یہ سکے بادشاہ چارلس سوم کی تصویر والے 75 لاکھ نئے سکوں کے ساتھ گردش کریں گے۔
شاہ چارلس کی تصویر والے سکے کب جاری ہوئے؟
بادشاہ چارلس سوم کی تصویر والے سکے عوامی استعمال میں آنا شروع ہو چکے ہیں جن میں اب تک صرف 50 پینس اور ایک پاؤنڈ کے سکے شامل ہیں۔ یہ سکے سنہ 2023 سے جاری ہونا شروع ہوئے۔
جہاں تک نوٹ کا تعلق ہے برطانیہ میں نئے نوٹوں پر بادشاہ چارلس کی تصویر والے نوٹ ابھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ نوٹوں کی ڈیزائننگ، پرنٹنگ اور گردش میں لانے کا معاملہ ابھی باقی ہے اور توقع ہے کہ کچھ عرصے میں نئے برطانوی پاؤنڈ نوٹ بھی بادشاہ چارلس سوم کی تصویر کے ساتھ متعارف کروائے جائیں گے۔
رائل منٹ کی یادگاری سکوں کی ڈائریکٹر ربیکا مورگن نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم بادشاہ چارلس سوم کے مزید ایک پاؤنڈ کے سکے جاری کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ملکہ الزبتھ کے آخری سکے بھی زیر گردش لائے جا رہے ہیں لہٰذا یہ ہمارے شاہی نظام کی تبدیلی کی عملی تصویر ہے۔
برطانیہ میں کتنی مالیت کے سکے زیرگردش ہیں؟
برطانیہ میں اس وقت تقریباً 24 ارب 70 کروڑ سکے زیر استعمال ہیں جن میں سے صرف 0.004 فیصد پر بادشاہ چارلس کی تصویر موجود ہے جس کی وجہ سے یہ سکے انتہائی نایاب اور مجموعہ کاروں کے لیے خاص کشش رکھتے ہیں۔
اگست 2024 میں تقریباً 30 لاکھ نئے ایک پاؤنڈ کے سکے جاری کیے گئے جن پر پچھلے حصے پر ایک شہد کی مکھی کی تفصیلی نقش کاری کی گئی ہے۔ یہ سکے برطانوی جزیروں میں پائے جانے والے پودوں اور جانوروں سے متاثر ایک خاص سیریز کا حصہ ہیں۔
نئے سکے سائز میں پچھلے سکوں جیسے ہی ہیں لیکن ان پر اعداد کو بڑا کر کے کندہ کیا گیا ہے تاکہ بچوں کو گنتی سیکھنے میں آسانی ہو۔یہ تبدیلیاں ملکہ الزبتھ دوم کی ستمبر 2022 میں وفات اور بادشاہ چارلس سوم کی تخت نشینی کے بعد کی گئی ہیں۔
ملکہ الزبتھ دوم کی تصویر والا پہلا سکہ کب جاری ہوا تھا؟
ملکہ الزبتھ دوم کی تصویر والا پہلا سکہ ان کی تخت نشینی کے فوراً بعد سنہ 1953 میں جاری کیا گیا تھا جو کہ ایک شِلنگ (یعنی موجودہ نظام میں تقریباً 5 پینس) کا تھا۔ اس وقت برطانیہ میں اعشاری نظام نہیں تھا، اور ’پری ڈیسمل‘ سکے استعمال ہوتے تھے۔
یہ سکے نہ صرف روزمرہ لین دین میں استعمال ہوتے تھے بلکہ شاہی تاریخ کے اہم نشانات کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔
جب 1971 میں برطانیہ نے اعشاری نظام اپنایا تو نئے سکوں میں بھی ملکہ الزبتھ کی تصویر شامل رہی۔ پہلا ایک پاؤنڈ کا سکہ سنہ 1983 میں جاری کیا گیا جس پر ان کی تصویر کے ساتھ ساتھ قومی نشان بھی شامل تھے۔
اس طرح ملکہ الزبتھ کی شبیہ نے کئی دہائیوں تک برطانوی کرنسی کی زینت بنے رہنے کا اعزاز حاصل کیا جو اب بادشاہ چارلس سوم کے سکوں کے اجرا کے ساتھ ایک تاریخی اختتام کو پہنچ رہا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں:تین بڑے اعزازات ایک سیزن میں : محمد صلاح نے تاریخ رقم کر دی