(کشمیر ڈیجیٹل)وادیٔ نیلم میں نالہ جاگراں پر قائم کٹن مرکزی پل 14 اگست کو کلاؤڈ برسٹ کے باعث آنے والے سیلابی ریلے میں بہہ گیا، جس کے نتیجے میں دو یونین کونسلوں پر مشتمل بڑی آبادی محصور ہو کر رہ گئی ہے اور اشیائے خوردونوش کی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
علاقہ مکینوں نے ڈسٹرکٹ کونسلر عمران قریشی کے تعاون سے عارضی لکڑی کا پل تعمیر کیا ہے جو صرف پیدل چلنے والوں کے لیے استعمال ہو رہا ہے، تاہم گاڑیوں کی آمد و رفت مکمل طور پر بند ہے۔ اس وجہ سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئی ہیں اور رسل و رسائل معطل ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مقامی باڈی اور ضلعی انتظامیہ نے فوری اقدامات کرتے ہوئے عوام کو وقتی ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے، تاہم مستقل پل نہ ہونے کے باعث علاقے میں غذائی قلت بڑھتی جارہی ہے۔ مقامی لوگوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر کٹن پل کی بحالی اورتقریبا دو کلو میٹر سڑک خراب ہے جس کی فوری مرمت کی جائے تاکہ علاقے میں قحط جیسی صورتحال سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: یونائیٹڈ موٹر سائیکلز کا 70cc نیا ماڈل 1 لاکھ 11 ہزار روپے میں متعارف