(کشمیر ڈیجیٹل)سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انتخاب سے متعلق دائر آئینی رٹ پٹیشن کی فوری سماعت کی درخواست کو 21 اگست تک ملتوی کر دیا۔
پیر کے روز دو رکنی بینچ جسٹس خواجہ محمد نسیم خان اور جسٹس راجہ علی خان نے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی درخواست پر سماعت کی اور اسے اپیل کے ساتھ منسلک کرنے کے احکامات جاری کیے، جس کی سماعت 21 اگست کو طے ہے۔
سابق وزیراعظم نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ چوہدری انوارالحق کا بحیثیت وزیراعظم انتخاب آئین کے آرٹیکل 17 (2) کے منافی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک نااہل شخص وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے تو حکومت اور اس کے فیصلوں کی قانونی حیثیت مشکوک ہو جاتی ہے، اس لیے رٹ پٹیشن کی فوری سماعت ناگزیر ہے۔
فاروق حیدر نے اپنی درخواست میں ہائی کورٹ کے عبوری احکامات مؤرخہ 17 جون، 3 جولائی اور 21 جولائی 2025 کو بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ مقدمہ گزشتہ ایک سال سے ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور فوری فیصلے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوسیری ڈیم میں لکڑی کا جمع ہونا: محکمہ جنگلات کا مؤقف اور اقدامات
سماعت کے دوران راجہ فاروق حیدر اپنے وکیل راجہ ایاز فرید ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے۔