اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے آپس میں سالانہ تجارت 8 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبادمیں وفاقی وزیر تجارت جام کمال اور ایران کے وزیر صنعت و تجارت محمد آتابک کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور سرحدی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں وزراء نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس کو جلد منعقد کرنے پر بھی زور دیا۔ جام کمال نے کہا کہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت د ینے دیں گے ۔ جغرافیائی قربت کو اقتصادی مواقع میں تبدیل کرنا ضروری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:15 اگست کو1500 اور 100 روپے کے انعامی بانڈز کی بڑی قرعہ اندازی ہوگی!
انہوں نے کہا کہ تجارت صرف کاروبار نہیں بلکہ عوامی روابط اور خطے میں ہم آہنگی کی علامت ہے ۔ ایرانی وزیر نے کہا کہ برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تجارتی تعاون ناگزیر ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے تاجروں کے درمیان باہمی اعتماد موجود ہے جو خطے کے استحکام میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔ ملاقات میں زراعت ، توانائی ، مویشی پالنا ، لاجسٹکس اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی ۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں سونے کی قیمت میں اضافہ، فی تولہ 24 قیراط سونا 3 لاکھ 61 ہزار روپے ہو گیا
ایران میں پاکستانی آئی ٹی اور پیشہ ورانہ خدمات کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں ممالک نے سرحدی سہولیات کے مؤثر استعمال، تجارتی راہداریوں کی بہتری، B2B اجلاسوں اور تجارتی وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق کیا تاکہ دوطرفہ تجارت میں عملی بہتری لائی جا سکے ۔