(سفیر رضا چغتائی / کشمیر ڈیجیٹل) لائنز ہیڈ کوارٹر ریزرو پولیس مظفرآباد میں تعینات پولیس اہلکار محمد فاروق شمس (نمبر 777) کو معمولی نوعیت کی وردی کی کوتاہی پر معطل کر کے ہیڈ کوارٹر میں لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سپرنٹنڈنٹ پولیس ریزرو محمد ریاض مغل نے یکم اگست 2025 کو ہیڈ کوارٹر پولیس کا دورہ کیا، جہاں گارڈ پر مامور اہلکار محمد فاروق شمس کی بیلٹ مقررہ انداز کے مطابق درست نہ پائی گئی۔ اس بنیاد پر افسرِ بالا نے مذکورہ اہلکار کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے ڈی ایس پی ریزرو ہیڈ کوارٹر کو باقاعدہ محکمانہ انکوائری کا حکم بھی جاری کیا ہے۔
محکمہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اہلکار قواعد و ضوابط سے آگاہ ہونے کے باوجود یونیفارم کی مکمل پابندی میں ناکام رہا، جو محکمانہ قصور کے زمرے میں آتا ہے۔ چارج شیٹ علیحدہ سے جاری کر دی گئی ہے جبکہ انکوائری رپورٹ جلد دفتر میں جمع کرانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
اس فیصلے پر پولیس حلقوں میں ملے جلے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ بعض افسران و اہلکاروں نے اسے قانون کے سخت نفاذ سے تعبیر کیا ہے، جبکہ دیگر نے اسے غیر متناسب قدم اور اہلکار کی عزت نفس مجروح کرنے والا عمل قرار دیا ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ بیلٹ کا ڈھیلا ہونا ایک قابل اصلاح غلطی ہے، جس پر زبانی تنبیہ کافی ہوتی۔ معطلی جیسے سخت اقدام سے نہ صرف اہلکاروں کے حوصلے متاثر ہوتے ہیں بلکہ ان کی عزت نفس بھی مجروح ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ پولیس فورس میں ڈسپلن اور وردی کی یکسانیت کو انتہائی اہمیت دی جاتی ہے، تاہم بعض مواقع پر اختیارات کا غیر متوازن استعمال داخلی نظم و ضبط اور نچلے درجے کے اہلکاروں کے اعتماد کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 15 اگست کو1500 اور 100 روپے کے انعامی بانڈز کی بڑی قرعہ اندازی ہوگی!
اب دیکھنا یہ ہے کہ محکمانہ انکوائری میں مذکورہ اہلکار کو صفائی کا مکمل موقع ملتا ہے یا نہیں اور کیا پولیس نظام میں ضابطے کے ساتھ ساتھ انسانی پہلوؤں کا بھی خیال رکھا جائے گا؟