سستی بجلی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی نہیں، ہماری کاوش ہے،وزیر حکومت کا انکشاف

(کشمیر ڈیجیٹل)وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن آزاد کشمیر چوہدری محمد رشید نے کشمیر ڈیجیٹل کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ایک تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو تین روپے فی یونٹ بجلی دینے کا فیصلہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی وجہ سے نہیں بلکہ حکومتِ آزاد کشمیر کی اپنی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ، “یہ رعایت ہم نے اپنی عوام کو خود دی، جب کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی تو 12 روپے فی یونٹ پر بھی راضی تھی۔ ہم نے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی قیادت میں بجلی کی قیمت کو جنریشن کاسٹ پر لانے کی کوشش کی، اور یہ ہماری ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔”

وزیر موصوف نے کہا کہ جب وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی گئی تو آزاد کشمیر کے نمائندوں نے بجلی کے معاملے پر واضح مؤقف اختیار کیا۔ ان کے بقول، وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر پاور سے باقاعدہ بات چیت کی گئی جس میں آزاد کشمیر کے عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کا مطالبہ رکھا گیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ، “جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو بعد میں اس بات کا علم ہوا کہ یہ معاملہ زیر بحث ہے، اور پھر انہوں نے اسے اپنی تحریک کا حصہ بنایا۔ حقیقت یہ ہے کہ تین روپے فی یونٹ بجلی ان کی سوچ میں بھی نہیں تھا۔”

چوہدری محمد رشید نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ، “اگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندے حلفاً کہہ دیں کہ ان کی ڈیمانڈ تین روپے فی یونٹ تھی، تو میں فوراً اپنی وزارت سے مستعفی ہو جاؤں گا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ، “حکومتوں پر دباو ڈال کر کام نہیں کروایا جا سکتا ، ہم نے یہ کام دل سے کیا ہے اور ریکارڈ کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔”

 

Scroll to Top