مظفرآباد:آزاد کشمیر سیکرٹریٹ داخلہ نے خطے بھر میں نان کسٹم گاڑیوں کے خلاف کارروائی کیلئے آئی جی پولیس کو مکتوب تحریر کردیا ہے لیکن اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ یہ کارروائی کس حد تک ممکن ہے۔
تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر میں نان کسٹم گاڑیوں کی بھرمار ہےاور انتہائی بااثر لوگ نان کسٹم اور چوری کی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، جب بھی کارروائی کی جاتی ہے یہ رکاوٹ بن جاتے ہیں۔
کشمیر ڈیجیٹل کے رپورٹر وسینئر صحافی مسعود عباسی کے مطابق دارالحکومت مظفر آباد میں چلنے والی بڑی گاڑیاں جن میں پجارو ، ڈبل ڈوروغیرہ شامل ہیں یاتو نان کسٹم ہیں یا چوری کی ہیں جو بااثرافراد استعمال کررہے ہیں۔
جب بھی پولیس ان گاڑیوں کیخلاف کارروائی کا سوچتی ہے تو اوپر سے دبائو پڑنے پر مجبوراً کارروائی روکنا پڑتی ہے اب سیکرٹریٹ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے پر کس حد تک عملدرآمد ہوگا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نان کسٹم سگریٹ اسمگلنگ میں سہولت کاری میں ملوث ایکسائز انسپکٹر معطل
قبل ازیں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مظفرآباد نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ضلع بھر کے تمام ایس ایچ اوز، ڈی ایف سی اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی تھی کہ وہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی عمل میں لائیں۔
تحریری حکم نامہ میں کہا گیا تھا کہ ڈی آئی جی پی مظفرآباد رینج کے حکم کی روشنی میں اور چیف سیکریٹری آزاد کشمیر کے احکامات پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ضلع میں موجود نان کسٹم گاڑیاں ضبط کی جائیں۔
ایس ایس پی مظفرآباد نے اپنے احکامات میں پولیس افسران کو تاکید کی تھی کہ کارروائی کے دوران کسی بھی قسم کے دباؤ یا سفارش کو خاطر میں نہ لایا جائے اور قانون کی مکمل عملداری کو یقینی بنایا جائے۔ خلاف ورزی یا غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
شہریوں نے اس اقدام کو قانون کی بالادستی کیلئے ناگزیر قرار دیا جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ حکومت کو متبادل ذرائع نقل و حمل اور مقامی طور پر گاڑیوں کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔