راولاکوٹ میں پانی کی کمی اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فصلیں سوکھنے لگیں

راولاکوٹ، آزاد کشمیر: وادی راولاکوٹ کی خوبصورتی اور قدرتی وسائل جیسے دریا، ندی نالے، آبشاریں اور چشمے، آج خشک سالی کے شدید اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جنوری کے مہینے میں بارش اور برف باری نہ ہونے کی وجہ سے راولا کوٹ کے لوگ پانی کی کمی کا شکار ہیں اور فصلیں اور سبزیاں بھی سوکھ چکی ہیں۔ گلوبل وارمنگ اور فضائی آلودگی کے اثرات سے کشمیر کا موسم غیر معمولی حد تک تبدیل ہو چکا ہے اور اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو کشمیر کےسر سبز پہاڑ اور دلکش مناظر ویران ہو سکتے ہیں۔

2024 میں وادی میں بارشیں معمول سے 91 فیصد کم رہیں جبکہ جنوری 2025 کے آغاز میں بھی یہی رجحان جاری رہا۔ جنوبی کشمیر کے چند علاقوں میں 26 جنوری کو کچھ بارشیں دیکھنے میں آئیں تاہم مجموعی طور پر ہوا میں نمی کی شدید کمی ہے۔ سب سے زیادہ بارش 60.1 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ برفباری صرف 11.4 ملی میٹر رہی جو کہ تشویشناک حد تک کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اکاؤنٹ معطل کرنے کے مقدمے میں سمجھوتہ، میٹا ٹرمپ کو 25 ملین ڈالر دینے پر آمادہ

ماہرین موسمیات اور ماحولیاتی تجزیہ کاروں نے وادی میں بارشوں اور برفباری کی شدید کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو نہ صرف پانی کے ذخائر کم ہو سکتے ہیں بلکہ زراعت اور بجلی کی پیداوار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

پانی کی کمی کی وجہ سے زمینداروں کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ ہائیڈرو پاور منصوبے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند ماہ میں بارشوں کی صورتحال بہتر ہونے کی امید کی جا رہی ہےلیکن اگر خشکی کا یہ تسلسل برقرار رہا تو گرمیوں میں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Scroll to Top