اسلام آباد (کشمیر ڈیجیٹل)سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے چیئرمین مسلم لیگ ن موتمر عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل راجہ ظفرالحق سے تفصیلی ملاقات کی ۔
مقبوضہ کشمیر،جماعتی امور آمدہ انتخابات سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کے اندر قید حریت رہنماؤں کی صحت کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا کہ خطرہ ہے کہ اسیر رہنماوں کو ہندوستان سلو پوائزن کے ذریعے راستے سے ہٹانا چاہتا ہے۔۔
راجہ ظفرالحق اور راجہ محمد فاروق حیدر خان نے سید شبیر احمد شاہ کی خراب صحت پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوے مطالبہ کیا کہ ان کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔۔
بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو سیاسی مقدمات میں دہائیوں سے قید کشمیری رہنماؤں کے مقدمات اور خاص کر ان کی صحت اور زندگیوں کو درپیش خطرات کا نوٹس لینا چاہئے ان کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہندوستان پر دباو ڈالا جائے۔
راجہ ظفرالحق نے آزادکشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ آزادکشمیر کے اندر اپنی 2016 سے لیکر 2021ء کی کارکردگی کی بنیاد پر حکومت بنائے گی۔
مسلم لیگ ن اس وقت آزادکشمیر کے اندر سب سے بڑی اور منظم جماعت ہے 2021ء کے انتخابات میں اسے دھاندلی سے ہروایا گیا ۔
آزادکشمیر کے آمدہ انتخابات میں لیگ بھاری اکثریت حاصل کرکہ حکومت بنائے گی راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اس موقع پر راجہ ظفرالحق کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے ساتھ ان کی غیر متزلزل وابستگی کو ریاستی عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
راجہ ظفرالحق نے ہمیشہ مظلوم کشمیریوں کی حمایت کی اور رابطہ عالم اسلامی جیسے موثر پلیٹ فارم پر ان کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا۔
لوکل گورنمنٹ آزاد کشمیر کی پھرتیاں،صرف 18 دن میں 3 ارب 30 کروڑ روپے خرچ کرڈالے