آزادکشمیر میں پاکستان مخالف جذبات ، انتشار کے پیچھے انوارالحق اور اس کی کابینہ ہے، نورین عارف

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل) آزادکشمیر میں انتشار ، سڑکوں پر احتجاج ، پاکستان مخالف نعرے بازی کے پیچھے انوارالحق اور ان کی کابینہ کا ہاتھ ہے ۔

آزادکشمیر میں سردار ابراہیم خان ، سردار عبدالقیوم خان جیسے زیرسیاستدانوں نے اپنے لوگوں کو پاکستان کیساتھ جوڑے رکھا جبکہ انوار حکومت کے دور میں پاکستان مخالف نعرے لگ رہے ہیں اس کے پیچھے کون ہے پوری قوم جانتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار سابق وزیرحکومت و رہنما مسلم کانفرنس نورین عارف نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں مسعودالرحمن عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

آزادکشمیر میں فنڈز کی تقسیم میں ناانصافیوں کا سامنا ہے جس پر جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن چوہدری طارق فاروق نےوزیراعظم پاکستان شہبازشریف کو خط لکھا کہ آزادکشمیر میں فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم پرنوٹس لیں 

نورین عارف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور سینئر وزیر نے ملکر ذیادہ فندز بھمبر میں دیئے۔وزیراعظم کی طرف سے فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم ہوئی جس پر ہماری پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم آذاد کشمیر کو مکتوب بھی تحریر کیا ہوا ہے

نورین عارف کا کہنا تھا کہ سینئر وزیروقار احمد نور نے جماعت اور کارکنوں کو بھی ٹارگٹ کیا ہوا ہے ۔جن لوگوں نے پارٹی سے غداری کی اور کارکنوں کیخلاف انتقامی کارروائیاں کیں ان کا جلد احتساب ہوگا۔
سابق وزیر حکومت آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ راجہ فاروق حیدر خان جب وزیراعظم تھے تو انھوں نے بلاتفریق ممبران کو فنڈز دئیے، میرے دور میں نوسیری بائے پاس بن رہی تھی جسکا کام ابھی تک رکا ہوا ہے اگر بن جاتی تو سیاح کا رخ کوٹلہ کی طرف ہوتا۔

میرے لئے سب سے بڑی فخر کی بات یہ ہے کہ جب پاکستان کے حق میں قرارداد پیش کی تو ان 35 آدمیوں میں میرے والد بھی شامل تھے، آج بھی اسی قرارداد کے متن کو دیکھ کر کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں میرے خاندان کی تحریک کے لئے بڑی قربانیاں ہیں۔

ۭ

Scroll to Top