راولاکوٹ (کشمیرڈیجیٹل) منگ روڑ کی تاریخی حیثیت بحالی اور از سر نو تعمیر کے حوالے سے آج عوام علاقہ ٹوپہ چھپڑی تھوراڑ رہاڑہ منگ نے راولاکوٹ ٹھڈی کسی کے مقام سے شاہراہِ غازی ملت مکمل بند کرکے شدید احتجاج کیا ہے آج پورا دن مین شاہراہِ بلاک ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،ٹریفک پانچ گھنٹے بند رہی ، شہریوں کا شدید گرمی میں برا حال ۔
انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔منگ روڑ کی تاریخی حیثیت کو تو بحال کر دیا گیا۔
احتجاجی مظاہرین نے حکومت کو اس روڑ پر کام شروع کرنے کے لئے 15 روز کا ٹائم دیتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ اگر اس تاریخی روڑ پر تعمیراتی کام کا آغاز نہ کیا گیا تو 20 جون کو اسی مقام پر غیر معینہ مدت تک دھرنا دیا جائے گا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گوئیں نالہ روڈ کی تعمیر سے پہلے راولاکوٹ کو راولپنڈی سے ملاتی تھی مگر گوئیں نالہ روڈ کی تعمیر کے بعد اس سڑک کے حالات دن بدن خراب سے خراب تر ہوتے گئے مگر کسی محکمے یا کسی سیاسی قیادت نے اس طرف توجہ دی نہ ہی محکمہ شاہرات نے اس سڑک کو ٹھیک کرنے کیلئے کوئی اقدام اٹھایا ،
اس سڑک پر چلنے والےتمام علاقوں کی عوام کیلئے سفر دن بدن مشکل ہوتا چلا گیا اور بلآخر یہ نوبت آ گئی کے اس سڑک پر سفر کرنا انسانی زندگی کیلئے کسی خطرے سے خالی نہیں رہی ۔ طویل عرصے سے عوام علاقہ کبھی ممبران اسمبلی تو کبھی محکماجات کے دروازے کھٹکھٹانے پر مجبور ہوئے مگر ہمیشہ کی طرح سوائے جھوٹے وعدوں کے کسی نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جس کے بعد عوام نے اپنے حق کیلئے احتجاج کا راستہ اپنا یا ،
عوام علاقہ کھڑک ،متیالمیرہ ،سون ٹوپہ ،لنجگراں ، رہاڑہ ،تیتروٹ، منگ اور تھوراڑ کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس سڑک کی ری کنڈیشنگ کیلئے پی سی ون کی منظوری دیں ورنہ احتجاج کا دائرہ مزید پھیلائیں گے ۔
اور اس بات پر ضرور نظر ثانی کی جیے کہ
ممبران اسمبلی صرف اور صرف الیکشن کے دوران اس سڑک کا ذکر کرتے رہے اور آگے بھی کرتے رہیں گے اور اسی بات پر ووٹ کی ڈیمانڈ کرتے رہیں گے اور سادہ لوح عوام ہمیشہ کی طرح انکی باتوں میں آ کر پھر سے انہی لوگوں کو اپنے اوپر مسلط کر لے گی اور آنے والے پانچ سال کے لیے یہ سب غائب ہو جائیں گے اور عوام کو ہمیشہ کی طرح در بدر کی ٹھوکریں کھا کر سڑکوں پر سدا احتجاج کرتےرہیں گے
آئندہ مالی سال2025-26 کا بجٹ 10 جون کو پیش ہوگا، وفاقی حکومت کا اعلان