مظفر آباد:آزادکشمیر کے سابق چیف جسٹس(ر) سید منظور حسین گیلانی نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد بہانے تراشے گئے تاکہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جائے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں سابق چیف جسٹس نے کہا کہ کشمیر کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے بی جے پی نے نفرت کے ماحول کو فروغ دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے مساجد اور مدارس پر حملے کئے گئے، بھارت میں بھی مدارس بند کئے جا رہے ہیں ،شاید ہندوانتہا پسندوں کوجنگ کا انداز ہی نہیں ہے۔
ضیاء الحق نے راجیو گاندھی کے کان میں صحیح کہا تھا کہ یہ زمانہ عام جنگ کا نہیں ہے بلکہ ایٹمی جنگ کا ہےخدانجواستہ ایٹمی جنگ ہوتی ہے تو پاکستان چھوٹا ساملک ہے لیکن 52مزید اسلامی ملک بھی ہیں لیکن انڈیا مٹ جانے کے بعد ہندوئوں کا نام بھی مٹ جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 1947سے چلا آرہا ہے، بی جے پی والوں کی تربیت ایسی ہی ہے، انڈیا کی سابق قیادت نے دل سے پاکستان کو تسلیم کیا اب یہ انتہاپسندی کا شکار ہیں۔
نریندرمودی انتقام پر اترآیا ہے لیکن اب اسے انڈیا کے لوگ ہی کسی ایڈوانچر کی اجازت نہیں دینگے، پاکستان بروقت جواب نہ دیا ہوتا تو بھارت بہت کچھ کر سکتا تھا، جنگ بندی پر اس کو سبکی سامنا ہے۔
نریندر مودی زخمی شیر بن چکا، وہ ہندوستان کو نقصان پہنچا سکتا ، ہم نہیں چاہتے کہ ہندوستان کو نقصان ہو کیونکہ ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور قائم رہنا چاہیے۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ امریکی صدر مسئلہ کشمیر حل کیلئے کردار اداکرسکتے ہیں، 1947کے بعد مسئلہ کشمیر پہلی بار اجاگر ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتیں ڈیلیو کرنے میں ناکام ، عوامی ایکشن کمیٹی عوامی خواب پورا کرسکتی ہے، چیف جسٹس ر منظور الحسن گیلانی